اردو
Saturday 28th of December 2024
0
نفر 0

امام خمینی ایک شخصیت نہیں ایک مضبوط مکتب فکر کا نام ہے

۔ کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی چھبیسویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہو
امام خمینی ایک شخصیت نہیں ایک مضبوط مکتب فکر کا نام ہے

کی رپورٹ کے مطابق رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی چھبیسویں برسی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے منجی عالم بشریت کی ولادت باسعادت کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا کہ تمام مکاتب فکر اس بات پر عقیدہ کہ ایک دن ایک ایسی ہستی آئے گی جو دنیا کو ظلم و جور سے نجات دلائے گی۔ آپ نے فرمایا کہ اسلام نے اس نجات دہندہ ہستی کا نام بھی بتا دیا ہے- اس الہی ہستی اور عظیم ترین انسان کو تمام اسلامی فرقوں کے ہاں مہدی(عج) کے نام سے جانا جاتا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ شاید تمام اسلامی مکاتب فکر میں کوئی ایسا مکتب فکر بھی نہیں پایا جاتا ہے جو یہ عقیدہ نہ رکھتا ہو کہ حضرت امام مہدی (عج) ظہور فرمائیں گے، آپ پیغمبر اکرم (ص) کی ذریت میں سے ہیں- حتی ہر اسلامی مکتب فکر میں آپ کے نام اور کنیت کا بھی ذکر کیا گیا ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنے خطاب میں بانی انقلاب اسلامی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ہمیں امام خمینی (رح) کی صرف قابل احترام تاریخی شخصیت کی بنا پر ہی ان پر توجہ نہیں دینی چاہۓ بلکہ آپ کی شخصیت اور اصولوں کو پہنچاننا بھی ضروری ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) اس عظیم تحریک کے مظہر تھے جس کا ایرانی عوام نے آغاز کیا اور اپنی تاریخ بدل کر رکھ دی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) ایک مضبوط نظریاتی، سیاسی اور سماجی مکتب فکر کا نام ہے اور ایرانی قوم نے اس مکتب اور اس نقشہ راہ کو قبول کرلیا اور اسی راہ پر گامزن ہے۔
آپ نے فرمایا کہ اس راستے پر قدم آگے بڑھانے کے لئے اس کی صحیح شاخت کا ہونا ضروری ہے کیونکہ امام خمینی(رح) کی شخصیت اور ان کے بتائے ہوئے اصولوں کے صحیح ادراک کے بغیر اس نقشۂ راہ کو سمجھنا مشکل ہے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) ایک عظیم فقیہ اور فلسفی بھی تھے اور علم تصوف میں بھی آپ کو کمال حاصل تھا۔ لیکن آپ کی شخصیت ان میں سے کسی بھی شعبے تک محدود نہ تھی بلکہ امام خمینی(رح) کی ذات، وجاھدوا فی اللہ حق جھادہ ، جیسی آیات کی مصداق تھی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایاکہ امام خمینی (رح) نمایاں علمی صلاحیتوں کے ساتھ جہاد فی سبیل اللہ کے میدان میں داخل ہوئے اور مجاہدت کا یہ سلسلہ آخری عمرتک جاری رکھا۔ آپ نے ایک ایسی عظیم تحریک کی بنیاد رکھی جس کے نتیجے میں آپ کو صرف ایران، خطے اور عالم اسلام میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں بلند مرتبہ حاصل ہوا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) نے دو عظیم الشان کارنامے انجام دیئے۔ ایک یہ کہ انہوں نے ظالمانہ موروثی شاہی حکومت کا تختہ الٹا اور دوسرے یہ کہ اسلامی تعلیمات کی بنیاد پر ایک اسلامی حکومت کی بنیاد ڈالی جو صدراسلام کے بعد اسلامی تاریخ میں بے مثال کارنامہ ہے-
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے امام خمینی (رح) کے اصول و نظریات کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ ان کا ایک اصول اصل اسلام سے دنیا والوں کو متعارف کرانا اور امریکی اسلام کی نفی تھا۔
رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) نے ہمیشہ درباری ملاؤں کے اسلام، داعشی اسلام، صیہونزم اور امریکا کے مظالم کے مقابلے میں لاتعلق رہنے والے اسلام نیز بڑی طاقتوں کے کاسہ لیس اسلام کو ہمیشہ مسترد کردیا اور فرمایا کرتے تھے کہ اس طرح کے نام نہاد اسلام کا سرچشمہ ایک ہی ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ امام خمینی (رح) وعدہ الہی پر ہمیشہ یقین رکھتے تھے، سامراجی طاقتوں پر کبھی بھی اعتماد نہیں کرتے تھے اور آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ سامراجی طاقتوں کی باتوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے مظلوم کی حمایت اور ظالم کی مخالفت پر مبنی امام خمینی (رح) کے ایک اور اصول کا حوالہ دیتے ہوئے فرمایا کہ آج اسلامی جمہوریۂ ایران امام خمینی(رح) کے اسی اصول پر کاربند ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہم غزہ کے ظالمانہ محاصرے، یمن کےعوام پر بمباری، بحرینی عوام پر ہورہے ظلم، افغانستان اور پاکستان میں امریکا کے ڈرون حملوں کے مخالف ہیں اور ساتھ ہی امریکا میں شہریوں کے خلاف امریکی فیڈرل پولیس کے ظالمانہ اقدامات کے بھی سخت خلاف ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ دنیا کو یہ جان لینا چاہئے کہ فلسطینی عوام کی حمایت کی پالیسی اسلامی جمہوریۂ ایران کی اصولی پالیسی ہے اور اس سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
انہوں نے موجودہ دور میں اتحاد کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے دشمن کے ذریعے امت اسلامیہ کے درمیان اختلاف ڈالنے کی کوششوں کا ذکر کیا اور فرمایا کہ پوری امت اسلامیہ، شیعہ و سنی دونوں، کو ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے مبادا وہ دشمن کے جھانسے میں آجائيں۔
آپ نے فرمایا کہ جس سنی نظریئے کی امریکا حمایت کرتا ہے اور جس شیعی نظریئے کو لندن برآمد کرتا ہے دونوں شیطان کے پیرو ہیں، دشمن آج اصل اسلام کو نشانہ بنائے ہوئے ہے-
رہبر انقلاب اسلامی نے عراق اور شام میں تکفیری دہشت گردوں کی سرگرمیوں کی مذمت کرتے ہوئے فرمایا کہ ان گروہوں کے دہشت گردانہ حملے دشمنان اسلام کی ہم آہنگي سے انجام پارہے ہیں۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

مشرق وسطی میں عراق کا مقام
ڈی آئی خان میں شہید ہونے والے شیعہ وکلاء اور ...
تیونس ميں اسلام پسند جماعتوں کي انتخابي برتري
پاراچنار ایک بار پھر لہو لہو، سبزی منڈی میں بم ...
مسجد الاقصیٰ میں صیہونی جارحیت کے خلاف پاکستان ...
مصريوں كی جانب سے ملكی آئين قرآن كريم سے اخذ كرنے ...
ایک اور ایرانی کمانڈر کی شام میں شہادت
باب المندب پر عنقریب انصار اللہ کا قبضہ متوقع
مصر میں بڑی تعداد میں صحافیوں کی گرفتاری
رسول اللہ(ص) کی شان میں گستاخی مغربی اخلاق کے سقوط ...

 
user comment