شام کے مغربی علاقے میں واقع شہر اریحا کی مسجد میں جمعے کی شام کو داعش سے وابستہ ایک دھشتگرد نے جبہۃ النصرۃ کے عناصر کے درمیان خودکش حملہ کر کے اس ٹولے کے ۲۵ افراد کو فی النار کر دیا۔
شام میں ہیومن راٹس واچ ادارے کے سربراہ رامی عبد الرحمن نے بتایا ہے کہ صوبہ ادلب کے شہر اریحا کی مسجد ’’سالم‘‘ میں جبہۃ النصرۃ کی افطار پارٹی کے دوران داعشی عناصر کے ذریعے کئے گئے خود کش حملے میں ۲۵ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اس خودکش حملے میں ہلاک ہونے والے جبہۃ النصرۃ کے افراد کے درمیان اس ٹولے کا سرکردہ ابو حذیفہ التونسی بھی موجود ہے۔
داعش نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مسجد سالم میں گزشتہ رات کو افطار پارٹی میں شریک ہونے والے اکثر افراد کا تعلق جبہۃ النصرۃ ٹولے سے تھا۔
شام سے وابستہ سوشل میڈیا میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد کو مختلف بتایا گیا ہے حتی بعض ذرائع نے ۴۰ افراد کے ہلاک ہونے کی خبر بھی دی ہے جبکہ اس دھماکہ میں ۱۵ افراد زخمی ہوئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے جبہۃ النصرۃ نے ایک ویڈیو کلیپ شائع کی تھی جس میں انہوں نے دھشتگرد ٹولے داعش کے عناصر کو گولیوں سے بھننے کا منظر دکھلایا تھا ایسا لگتا ہے کہ داعش نے اسی واقعہ کا انتقام لیتے ہوئے یہ کاروائی کی ہے۔
source : abna