المنار ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق عبدالملک الحوثی نے یوم القدس کے موقع پر یمنی عوام کے مظاہرے سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کی قوم آج بھی مسئلہ فلسطین کو اپنا مرکزی اور بنیادی مسئلہ سمجھتی ہے اور فلسطینی کاز کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت یمن فلسطینی کاز کے تعلق سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کر رہی ہے۔ عبدالملک حوثی نے کہا کہ آل سعود کی حکومت تکفیریوں کا اصلی مرکز ہے اور اسی نے تکفیریوں کو پنپنے کا موقع فراہم کیا ہے اور کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آل سعود کی یہ ساری کارروائیاں اسرائیل اور امریکہ کے مفادات کو پورا کرنے کے لیے ہیں۔ عبدالملک حوثی نے یہ سوال اٹھایا کہ آل سعود کی حکومت عرب قوموں کی تمام تر توانائیاں امریکہ اور اسرائیل کے مفادات کے لئے استعمال کر رہی ہے تو مسئلہ فلسطین کے لئے کوئی قدم کیوں نہیں اٹھاتی؟ انہوں نے کہا کہ علاقے کو صیہونی حکومت سے سب سے بڑا خطرہ لاحق ہے اور سعودی عرب صیہونی حکومت کے مفادات کے لیے ہی کام کر رہا ہے۔ تحریک انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ایران نے حقیقی معنی میں صیہونی حکومت کے خلاف جاری مزاحمت کی حمایت کی ذمہ داری سنبھال رکھی ہے اور دنیا کے سارے آزاد ضمیر انسانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے لیکن آل سعود صیہونی حکومت کی آلہ کار بنی ہوئی ہے۔ عبدالملک حوثی نے کہا کہ یمن کے نہتے عوام پر حملوں میں سعودی عرب کو امریکہ کی فوجی اور انٹلیجنس حمایت حاصل ہے اور اسی حمایت کے سہارے وہ یمن کے بچوں کو قتل اور رہائشی علاقوں پر بمباری کر رہی ہے۔
source : abna