روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق عالمی ریڈ کراس کمیٹی میں یمن کے امور کے ڈائریکٹر انتوان گرینڈ نے کہا ہے کہ یمن میں صورتحال روز بروز ابتر ہوتی جا رہی ہے اور اشیائے خورد و نوش کی قلت ایک حقیقی خطرے میں تبدیل ہو چکی ہے- یہ ایسی حالت میں ہے کہ جب اس ملک میں بجلی اور ایندھن کی بھی شدید قلت ہے- اس کے علاوہ جنیوا میں اقوام متحدہ کے حکام نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے جو رقم دینے کا وعدہ کیا تھا ابھی تک نہیں دی ہے- عالمی ریڈ کراس کمیٹی میں یمن کے امور کے ڈائریکٹر نے مزید کہا ہےکہ یمن کے بہت سے شہری آل سعود کی بمباری میں شہید ہو جاتے ہیں اور بہت سے لوگ فریقین کی جھڑپوں کے دوران مارے جاتے اور زخمی ہوتے ہیں اس درمیان ہتھیاروں پر عائد پابندی کی وجہ سے بھی اس ملک کے عام شہریوں تک امداد پہنچانے میں دشواری پیش آ رہی ہے- ورلڈ فوڈ پروگرام کی ترجمان عبیر عاطفہ نے کہا ہے کہ تقریبا پندرہ ملین یمنی عوام کو اشیائے خورد و نوش کی شدید ضرورت ہے-
source : abna