ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ایٹمی مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور ایٹمی پروگرام پر سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔
ویانا میں اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی شعبے کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے آج ۱۴ جولائی ۲۰۱۵ بروز منگل کو ایٹمی مذاکرات پر اتفاق کے بعد ایک شترکہ بیانیہ جاری کیا ہے جس میں اس معاہدے کے اتفاق پر تصریح کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ سمجھوتے میں ایران کی تمام ریڈ لائنوں کو مد نظر رکھا گیا ہے۔ معاہدے کے تحت ایران کو اقوامِ متحدہ کے نگرانوں کی درخواست چیلنج کرنے کا حق حاصل ہوگا اور اس صورت میں فیصلہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں کا ثالثی بورڈ کرے گا۔
ایران کے اعلیٰ ترین سفارت کار نے معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری سخت محنت کام آگئی اور ایران کا عالمی طاقتوں سے ایٹمی معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران اور عالمی طاقتوں کے وزرائے خارجہ آج ہی ایک مرتبہ پھر ملاقات کریں گے جس کے بعد پریس کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں معاہدے کا باقاعدہ اعلان ایران کے وریز خارجہ جواد ظریف اور یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ فیڈریکا موگرینی مشترکہ بیان پڑھ کر سنائیں گے۔ گروپ 1+5 میں امریکہ، روس،چين،برطانیہ،فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔ ایران اور گروپ 1+5 کے وزراء خارجہ کا اجلاس شروع ہوگیا ہے اور 700 خبرنگار اس معاہدے کو نشر کرنے کے لئے آمادہ ہیں ۔
دنیا کے اہم ذرائع ابلاغ کی ہیڈلائنز
source : abna