اردو
Sunday 24th of November 2024
0
نفر 0

شمالی کشمیر میں صورتحال انتہائی کشیدہ، چوبیس گھنٹوں کے دوران مرنے والوں کی تعداد 4تک پہنچ گئی

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ سے زخمی ہونے والی54سالہ خاتون بالآخر زندگی کی جنگ ہار ہی گئی جبکہ شمالی کشمیر کے درگمولہ کپوارہ میں جھڑپوں
شمالی کشمیر میں صورتحال انتہائی کشیدہ، چوبیس گھنٹوں کے دوران مرنے والوں کی تعداد 4تک پہنچ گئی

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں بھارتی فورسز کی اندھا دھند فائرنگ سے زخمی ہونے والی54سالہ خاتون بالآخر زندگی کی جنگ ہار ہی گئی جبکہ شمالی کشمیر کے درگمولہ کپوارہ میں جھڑپوں کے دوران ٹیر گیس شیل لگنے سے ایک اور نوجوان موت کی ابدی نیند سوگیا جس کے بعد ہندوارہ خونین واقعہ اور اس کے بعد احتجاج کے دوران جاں بحق ہونے والوں کی تعداد4ہوگئی۔ ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے پیش نظر بدھ کوہندوارہ کے ساتھ ساتھ کپوارہ اورسرینگر شہر کے کئی علاقوں میں سخت ترین کرفیو اور پوری وادی میں ہمہ گیرہڑتال کے بیچ ہندوارہ، ماگام، کپوارہ ، لنگیٹ، پلہالن، گاندربل، شالہ ٹینگ اور پانپور میں مظاہرین اور فورسز کے درمیان شدید نوعیت کی جھڑپوں میں پولیس کے ایک آفیسر سمیت متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔ ادھرمہلوکین کی تجہیز و تکفین میں ہزاروں لوگوں نے شرکت کی اور چاروں کو اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعروں کے بیچ اشکبار آنکھوں کے ساتھ اپنے آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا گیا۔ شمالی کشمیر کے ہندوارہ قصبے میں پیش آئے واقعہ کے تناظر میں صورتحال بدستور انتہائی کشیدہ بنی ہوئی ہے۔ منگل کوقصبے کے مین چوک میں فوجی اہلکار کے ہاتھوں ایک طالبہ کے ساتھ مبینہ دست درازی کے بعد جب تشدد بھڑک اٹھا تو فوج نے مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں برسائیں جس کے نتیجے میں 21سالہ نعیم قادر بٹ ساکن بانڈے محلہ ہندوارہ اور22سالہ محمد اقبال پیر ساکن شالہ پورہ درگمولہ کپوارہ جاں بحق ہوئے۔دونوں کا پوسٹ مارٹم منگل کی شب ہی پولیس اسٹیشن کے اندر انجام دیکر لاشیں ورثاء کے سپرد کی گئیں۔فائرنگ کی زد میں آکر قریب چار کلومیٹر دور لنگیٹ علاقے میں اپنے کھیت میں کام کررہی54سالہ خاتون راجہ بیگم سر میں گولی لگنے سے بری طرح زخمی ہوئی اور اسے فوری طور پر صورہ اسپتال منتقل کیا گیا۔اسپتال ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ خاتون موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا تھی اور اسے بچانے کی از حد کوشش کے باوجود وہ جانبر نہ ہوسکی اور اس نے بدھ کی صبح اسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ دیا۔ان علاقوں میں رات بھر آہ و زاری اور نعرے بازی کا سلسلہ جاری رہا۔حکام نے ہلاکتوں کے خلاف احتجاج کے پیش نظر بدھ کوہندوارہ اور اس کے مضافاتی علاقوں میں سخت ترین کرفیونافذ کیا تھا جس کے تحت کولنگام، چھوٹی پورہ، بھاگت پورہ اور دیگر جگہوں پر ناکے بٹھاکر قصبے میں داخل ہونے والی تمام سڑکوں کو سیل کردیا گیا تھا۔ کپوارہ کے بعض علاقوں میں امن و قانون کو برقرار رکھنے کیلئے کرفیو جیسی بندشیں عائد کی گئی تھیں۔پولیس، نیم فوجی دستے اور فوجی اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد نے ہندوارہ قصبے کے چاروں طرف وسیع جال بچھا دیا تھا اور لوگوں کو گھروں سے باہر آنے کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔تاہم پابندیوں کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے نعیم قادر کی نماز جنازہ اور تجہیز و تکفین میں شرکت کی۔نعیم کو جنت الفردوس کے نام سے منسوب مزار شہداء کپوارہ میں سپرد خاک کیا گیا اور اس موقعے پر خواتین کی سینہ کوبی کے بیچ اسلام اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے بلند کئے گئے۔دوسری جانب جب راجہ بیگم کی میت اس کے آبائی گھر لنگیٹ پہنچائی گئی تو علاقے میں کہرام مچ گیا اور مردوزن گھروں سے باہر آکر احتجاج کرنے لگے۔خاتون کی نماز جنازہ میں بھی لوگوں کی بھاری تعداد شریک ہوئی جس کے بعد کئی مقامات پر پر تشدد احتجاجی مظاہروں کا آغاز ہوا۔مشتعل مظاہرین نے نہ صرف سڑکوں پر تعینات پولیس اور نیم فوجی دستوں پر سنگباری کی بلکہ پولیس پوسٹ لنگیٹ پر دھاوا بول کر پہلے شدید پتھرائو کیا اور بعد میں چوکی کے ایک حصے کو آگ لگادی۔ پولیس کی جوابی کارروائی میں اشک آور گیس کے درجنوں گولے داغے گئے اور اس دوران ایک شیل کی زد میں آکر23سالہ جہانگیر احمد وانی ولد غلام محی الدین ساکن نگری ملہ پورہ شدید طور پر زخمی ہوا۔ٹیر گیس کا گولہ اس کے سر پر جالگا اور اسے خون میں لت پت حالت میں اسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی تاہم وہ راستے میں ہی دم توڑ بیٹھا۔اس طرح ہندوارہ واقعہ اور اس کے خلاف احتجاج کے دوران چوبیس گھنٹوں سے بھی کم عرصے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد4ہوگئی۔ دریں اثناء مزاحمتی جماعتوں نے اس واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور بین الاقوامی اداروں سے اس بارے میں سخت نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔


source : abna24
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

سانحہ پشاور۔۔۔۔اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد
یمن میں داعش کی سازش ناکام
علما‏ئے الازہر: وہابیت اسلام اور عالمی امن کے ...
اسلامی فیشن شو
علامہ ساجد نقوی: فلسطین کی سرزمین پر اسرائیل کا ...
تہران میں اسلام اور ارتھوڈكس عيسائيت كے درميان ...
نائیجیریا میں سات سو سے زائد شیعہ لاپتہ ہیں
پاکستان میں شدید بارشیں، سینکڑوں دیہات زیر آب
سانحہ مستونگ کے خلاف آج بھی بلوچستان میں ہڑتال
پاکستان کی فضا امریکہ مردہ باد کے نعروں سے گونج ...

 
user comment