کویتی پارلیمنٹ کے شیعہ رکن عبد الحمید دشتی نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ انہیں عارضی طور پر حراست میں رکھے جانے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے اس حکم کے خلاف رد عمل ظاہر کرتے ہوئے تاکید کی ہے کہ وہ اس حکم کے خلاف قانونی کاروائی کریں گے۔
کویت کے پراسیکیوٹر کے حکم کے مطابق، دشتی کو ۱۰ دن زیر حراست رکھنے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ کویتی پارلیمنٹ نے روان سال کے مہینے فروری میں ان کے پارلیمانی تحفظ کو ختم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد اس ملک کی اٹارنی جنرل نے ان کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دئے تھے۔
کویت کی وزارت خارجہ نے بھی ۲۴ فروری کو شام کے نیوز چینل کے ساتھ گفتگو میں عبد الحمید دشتی کے خلاف اس الزام کو ثابت کرنے کی کوشش کی کہ انہوں نے سعودی عرب کو دھشتگری کا حامی کہا ہے۔
کویت کی عدلیہ نے دشتی کے خلاف یہ اقدام اس کے بعد اٹھایا جب سعودی حکومت نے کویت کو اپنے روابط ختم کرنے کی دھمکی دے دی۔
عبد الحمید دشتی نے رواں سال کے شروع میں شام کے نیوز چینل کے ساتھ ایک انٹرویو میں سعودی عرب کا نام لیے بغیر وہابی افکار کی بیخ کنی کئے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ عبد الحمید دشتی حالیہ دنوں کسی دوسرے ملک میں موجود ہیں اور انہوں نے اپنے بارے میں دئے گئے حکم کے خلاف رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔
source : abna24