آیت اللہ صافی گلپایگانی نے عراق میں وہابیت کے ہاتھوں مسلمانوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہابی صہیونیوں کو بھی پیچھے چھوڑ گئے ہیں.
اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ العظمی شیخ لطفاللہ صافی گلپایگانی نے پیر کے روز فقہ کے درس خارج کے دوران عراق میں حالیہ دہشت گرد کاروائی میں بڑی تعداد میں مسلمانوں کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اس عظیم المیئے کی مناسبت سے حضرت بقیہاللہ الاعظم امام زمانہ ارواحنا فداہ کی خدمت میں تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: وہابی فرقے نے قتل عام کے ان المناک جرائم کے ذریعے دنیا میں اسلام کی جگ ہنسائی اور مسلمانوں کی بدنامی کے اسباب فراہم کر رکھے ہیں اور انھوں نے صہیونیوں کو بھی پیچھے چھوڑ رکھا ہے.
انھوں نے کہا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ان لوگوں کا نام القاعدہ یا طالبان ہو اہم بات یہ ہے کہ وہ اتنے بڑے اور شرمناک جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں کہ آج غیر مسلم دنیا میں بسنے والے مسلمان، مسلمان کے طور پر اپنا تعارف کرانے سے گھبراتے اور خجلت محسوس کرتے ہیں اور ان لوگوں نے اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کردیا ہے.
انھوں نے اس گمراہ فرقے کی خیانتوں ـ خاص طور پر ان کے ہاتھوں مکہ اور مدینہ میں مقدس مقامات کے انہدام اور اسلام کی زندہ تاریخ کی نابودی ـ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: وہابیوں نے اپنی بی پناہ دولت اور نام نہاد دینی مدارس کے ذریعے پوری دنیا کی امن و سلامتی کو تباہ کر دیا ہے اور یہ ناامنی ایک خاص علاقے یا افغانستان، عراق یا پاکستان تک ہی محدود نہیں ہے.
اہل تشیع کے مرجع تقلید نے عراق میں تشیع کے ساتھ وہابیت کی دشمنی کے پس منظر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: یہ لوگ چونکہ عالم عرب میں شیعہ حکومت کی تأسیس کے خلاف تھے اسی لئے انھوں نے اس حکومت کے خلاف عناد اور جنگ کا آغاز کیا.
انھوں نے کہا کہ دنیا کے بیشتر معاشروں میں حکومتین ایسی اکثریت کے ہاتھوں میں ہیں اور اگرچہ عراقی آئین میں یہ نہیں کہا گیا ہے کہ شیعیان اہل بیت (ع) حکومت تشکیل دیں گے تاہم چونکہ عراق کی اکثریتی آبادی اہل تشیع پر مشتمل ہے لہذا عراق کے بیشتر حکام بھی شیعہ ہیں اور یہ وہی چیز ہے جو وہابیت کے لئے قابل برداشت نہیں ہے.
آیت اللہ العظمی صافی گلپایگانی نے آخر میں ایک بار پھر امام زمانہ (عج) اور حالیہ حملے میں شہید ہونے والے مسلمانوں کے غمزدہ خاندانوں کو تعزیت پیش کرتے ہوئے ربّ متعال کی بارگاہ سے مسلمانان عالم اور شیعیان اہل بیت (ع) کے لئے فتح و نصرت اور اسلام و تشیع کو نابود کرنے کے درپے قوتوں کے لئے ذلت و نابودی کی التجا کی.
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=170590