روزنامہ اساول دساولی (Asaval-Dasavali) میں نشر ہونے والی ایک خبر کے مطابق شمالی قفقاز کی دہشتگرد جماعتوں کے تین کمانڈروں نے سعودی عرب کی خفیہ ایجنسی کے ایک نمائندہ سے خفیہ ملاقات کی ہے۔
سعودی اہلکار نیم سفارتکار کی صورت میں قفقاز داخل ہؤا جبکہ اس نے ملاقات کے وقت ماہی گیروں کا بھیس اختیار کر رکھا تھا۔ ملاقات میں سعودی اہلکار نے ان کمانڈروں کے ساتھ یہ وعدہ کیا کہ روس سے علیحدگی کی صورت میں وہ ان دہشتگرد گروپوں کو مالی اور عسکری امداد فراہم کرے گا۔
اس رپورٹ کے مطابق قفقاز امارت کے باقی ماندہ محرم سعيدوف و أصلان بيوتوكائف جیسے مہم افراد اس ملاقات میں موجود تھے۔
واضح رہے کہ ابومحمد داغستانی و ماغومد سليمان اف کی موت کے بعد یہ گروہ کافی حد تک کمزور ہوچکا ہے۔ ابو محمد داغستانی اس گروہ کا اصل سربراہ تھا جبکہ ماغومد سليمانف وكامل سعيداف اور عبدالله عبدالله اف سب کے سب روس کی اسپیشل فورس کی ایک خفیہ کاروائی میں مارے جا چکے ہیں۔ سعودی عرب کی یہ بھرپور کوشش ہے کہ وہ خلافت قفقاز کی حمایت اور معاونت کرے۔
source : abna24