۔ کی رپورٹ کے مطابق عراق کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ فاضل الغراوی نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ فلوجہ شہر کے پندرہ ہزار سے زائد شہری وہاں سے نکل کر پناہ گزیں کمیپ میں پہنچ گئے ہیں-
عراق کے انسانی حقوق کمیشن کے سربراہ نے کہا کہ ابھی بھی چالیس ہزار سے زائد عراقی شہری فلوجہ کے اندر داعش کے محاصر ے میں ہیں جنھیں یہ دہشت گرد گروہ عراقی افواج کی پیشقدمی کے مقابلے انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کر رہاہے -
اس درمیان قبائلی امور میں صوبہ الانبار کے گورنرکے مشیرنے بھی کہا ہے کہ صوبہ الانبار کی انتظامیہ فلوجہ سے لوگوں کے اچانک فرار کر جانے کے پیش نظر بغداد کے مضافاتی علاقے ابو غریب میں ایک نیا کیمپ بنانے کی کوشش کر رہاہے-
دوسری جانب فلوجہ کو آزاد کرانے کی کارروائیوں کے ڈپٹی آپریشنل کمانڈر ہادی رزیج نے بھی کہا ہے کہ داعش کے پانچ سو تینتالیس افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے- ان کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے وہ داعش کے عناصر کے ساتھ مل کر طرح طرح کے جرائم کا ارتکاب کرتے تھے -
فلوجہ کے ڈپٹی آپریشنل کمانڈر ہادی رزیج نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ فلوجہ کی آزادی کا وقت بہت قریب آن پہنچا ہے کہا کہ عراقی افواج فلوجہ شہر کے مرکز سے صرف چند سومیٹر کے فاصلے پر ہیں-
source : abna24