پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ شاہ نورانی مزار پر دہشتگردی اور50سے زائد شہادتوں پر پوری قوم افسردہ ہے۔
پاکستان سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری نے درگاہ شاہ نورانی پر تکفیری گروہ کی جانب سے دہشتگردی کی کاروائی کے کیئے جانے کے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ شاہ نورانی مزار پر دہشتگردی اسلام اور پاکستان پر حملہ ہے اور پاکستان سنی تحریک تین روزہ یوم سوگ کا اعلان کرتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شاہ نورانی مزار پر دہشتگردی کے خلاف ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔
سربراہ سنی تحریک کا مزید کہنا تھا کہ دکھ کی اس گھڑی میں شہداء کے ساتھ ہیں اور انکے اہل و عیال کے غم اور دکھ میں برابر کے شریک ہیں.
دوسری جانب، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے بھی شاہ نورانی مزار پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے ان بے گناہ شیعہ سنی افراد کو شہید کیا ہے جو مزارات اور اولیا ء اللہ سے عقیدت رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سانحہ کی ذمہ دار وہ تکفیری فکر ہے جو اپنے علاوہ سب کو کافر و مشرک اور واجب القتل سمجھتی ہے۔ اولیا اللہ کے مزارات شعائر اللہ ہیں۔ ان کی تعظیم و تکریم سب پر عائد ہوتی ہے۔ عبادت گاہوں اور مزارات کی حفاظت کے لیے فول پروف سیکورٹی فراہم کی جانی چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ایک ناقابل تلافی نقصان ہے۔ دہشت گردی اور ٹارگٹ کلنگز کا نہ تھمنے والا سلسلہ حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ ریاست کا اب اچھے اور برے دہشت گردوں کی تمیز ختم کرنا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ جب تک نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل نہیں کیا جائیگا تب تک بے گناہ لاشیں یونہی گرتی رہیں گی۔ عوام کے سامنے واضح کیا جائے کہ آخر قانون و آئین سے بالا وہ کون سی قوت ہے جو کالعدم جماعتوں کے خلاف کاروائیوں میں رکاوٹ کا باعث ہے۔ دہشت گردی کا خاتمہ کالعدم جماعتوں کی بیخ کنی سے مشروط ہے۔ حکومت کالعدم جماعتوں کے خلاف بھرپور اور موثر آپریشن کا فوری اعلان کرے۔