شام کے شیعہ نشین قصبوں فوعہ اور کفریا کے باشندوں کو حلب لے کر جانے والی بسوں کے راستے میں ہونے والے خودکش کار بم دھماکے میں پچاس سے زیادہ افراد شہید ہوگئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق حلب کے مضافات میں واقع الراشدین علاقے میں خودکش کار بم کا دھماکا ہوا ہے جس میں دسیوں عام شہری شہید اور زخمی ہوگئے ہیں - بتایاگیا ہے کہ جس وین کے ذریعے دھماکہ کیا گیا بظاہر اس میں پناہ گزیں بچوں کے لئے غذائی سامان لدا ہوا تھا - یہ کار بم دھماکا، شیعہ نشین علاقے الفوعہ اور کفریا قصبوں کے لوگوں کو لے کر جانے والی بسوں کے قریب ہوا ہے - دہشت گردوں نے فوعہ کفریا کا پچھلے کئی برسوں سے محاصرہ کررکھا تھا لیکن گذشتہ دنوں حکومت اور مسلح مخالفین کے مابین سمجھوتے کے بعد فوعہ اور کفریا میں محصور باشندوں کو وہاں سے نکلنے کی اجازت مل گئی تھی- ابتدائی رپورٹوں میں کہا گیا تھا کہ اس دہشت گردانہ دھماکے میں تیس سے زیادہ افراد شہید ہوئے ہیں مگر بعد میں جاں بحق ہونےوالوں کی تعداد بڑھ کر پچاس سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ روسی خبررساں ایجنسی نے کہا ہے کہ اس دھماکے میں ستر افراد جاں بحق ہوئے ہیں -
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا الراشدین محلے میں اس مقام پر ہوا ہے جہاں فوعا اور کفریا کے شہریوں کو منتقل کرنے والی بسیں کھڑی تھیں- اس دھماکے میں کئی بچے اور خواتین بھی نشانہ بنے ہیں - العالم نے بھی رپورٹ دی ہے کہ کفریا اور الفوعہ کے شہریوں کی بسوں کو حلب کے مضافات میں الراشدین کے علاقے میں حادثہ پیش آیا - درایں اثنا شام کے صوبہ مغربی لاذقیہ میں ایک فوجی چھاؤنی کے قریب ریموٹ کنٹرول بم سے کئے جانے والے دھماکے میں دس افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے - ایک مقامی ذریعے نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ شمال مشرقی لاذقیہ کے سلمی دیہات میں دھماکا خیز مواد سے بھری ایک گاڑی تباہ ہوگئی - ابھی تک کسی گروہ یا فرد نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے-