اردو
Monday 6th of May 2024
0
نفر 0

کابل کے نواحی علاقے میں تین بم دھماکوں میں کم سے کم 18 افراد ہلاک

کی رپورٹ کے مطابق کابل سرائے شمالی میں یہ دھماکے ہفتے کی شام اس وقت ہوئے جب اعلی حکام اور عام لوگوں کی ایک بڑی تعداد سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کے بیٹے کے آخری رسومات میں شریک تھی۔

افغانستان کی سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین کا بیٹا جمعے کے روز کابل شہر میں ہونے والے پرتشدد مظاہرے کے دوران ہلاک ہو گیا تھا۔

کہا جا رہا ہے کہ افغانستان کے چیف ایگزیکٹیو عبداللہ عبداللہ، وزارت خارجہ کے سرپرست صلاح الدین ربانی اور افغان صدر کے سابق خصوصی ایلچی احمد ضیا مسعود بھی موقع پر موجود تھے تاہم انہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا۔
تاحال کسی گروہ نے دہشت گردی کے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل کے سفارتی علاقے میں بدھ کے روز ہونے والے خودکش بم دھماکے میں سو کے قریب افراد جاں بحق اور پانچ سو کے قریب زخمی ہو گئے تھے۔

دہشت گرد گروہ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی تاہم افغانستان سیکورٹی ادارے طالبان کے حقانی گروپ کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

یوم شہادت حضرت علی مرتضیٰ ؑ، امام بارگاہ بڈگام ...
شکار پور؛ امام بارگاہ ’’کربلائے معلیٰ‘‘ کے ...
تیس ہزار مسلمانوں کے اسلام فوبیا کے خاتمہ پرمبنی ...
كويت ؛ قرآن كريم كی نشر و اشاعت كے لیے ايك بہت بڑے ...
بحری انتفاضہ جاری
ایران کے صوبہ چہارمحال وبختیاری میں مہدویت کے ...
آئندہ پانچ سال کے لئے رہبر انقلاب نے مجمع تشخیص ...
ایران کے ایٹمی مذاکرات کامیاب+ عالمی ذرائع ابلاغ ...
اسرائیل کا اسلحہ شام میں دھشتگردوں تک نہ پہنچ سکا
برطانیہ؛ برمنگھم یونیورسٹی سے قرآن کریم کا 1370 ...

 
user comment