اردو
Wednesday 24th of July 2024
0
نفر 0

جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے جاری دستخطی مہم آخری مرحلے میں داخل

جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے جاری دستخطی مہم آخری مرحلے میں داخل

مجلس علماء ہند کے زیر اہتمام جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے شہر کے مختلف حصوں میں دستخطی مہم جاری ہے ۔آج مدرسہ سلطان المدارس میں دستخطی مہم کا کیمپ لگایا گیا جس میں مدرسہ کے طلباء اور اساتذہ نے حصہ لیا ۔اس سے پہلے مدرسہ تنظیم المکاتب گولہ گنج میں کیمپ لگایا گیا تھا ۔مدرسہ تنظیم المکات کے تمام طلباء نے اس دستخطی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے دستخط کئے ۔تا حال شہر کے مختلف حصوں میں جنت البقیع کی تعمیر نو کے لئے دستخطی مہم کے کیمپ لگایا گیا۔۶ جولائ کو درگاہ حضرت عباس رستم نگر لکھنؤ سے شروع ہونے والی دستخطی مہم کے امام باڑہ آغا باقر،کاظمین،مفتی گنج،اقبال نگر،وزیر گنج مسجد آتوجی،،بارود خانہ لال مسجد،مسجد نورمحل نرہی،دریاوالی مسجد،جامع مسجد آصفی بڑامام باڑہ،حسینیہ غفرانمآب،ماڈل ہائوس کشیپ بھون،اور دیگر علاقوں میں کیمپ لگائے جاچکے ہیں۔
    اس دستخطی مہم میں ایک لاکھ سے زائد افراد حصہ لے چکے ہیں،امید کی جارہی ہے کہ شہر لکھنؤ سے دو لاکھ سے زائد دستخط جمع کئے جائیں ۔جمعہ کے دن ۴ اگست کو غار والی کربلا میں کیمپ لگایا جائے گا۔ دستخطون کا ہدف مکمل ہونے کے بعد مجلس علماء ہند ان تمام دستخطوں کو میمورنڈم کے ساتھ اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری ،وزیر اعظم کے دفتر اور سعودی سفارتخانہ کو ارسال کریگی تاکہ جنت البقیع کی تعمیر کو یقینی بنایا جاسکے ۔یہ دستخطی مہم مولانا سید کلب جواد نقوی کی سرپرستی میں چلائی جارہی ہے ۔اس دستخطی مہم میں اہل ہنود اور اہلسنت حضرات نے بھی شرکت کی ہے۔

0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

سعودی عرب نے یمن کو خون کا حمام بنا دیا
کویت میں مراجع تقلید کے نمائندے کی رحلت پر رہبر ...
حضرت امام علی رضا علیہ السلام کا یوم شہادت
نجف اشرف میں فقہ قرائت قرآن کریم کے تخصصی کورس کا ...
امریکی قومی سیکورٹی ایجنسی کی ویب سائٹ کئی ...
پاکستان میں شہباز شریف کو وزیر اعظم نامزد کرنے کا ...
جزیرہ خالدیہ کی آزادی کے آپریشن میں بدر تنظیم کا ...
بيلجئيم كے بادشاہ كو اسلام قبول كرنے كی دعوت
آزاد اسلامی یونیورسٹی کے زیر انتظام قرآن و عترت ...
امارات کے علاقے ام القیوین میں ایک نئی مسجد کا ...

 
user comment