بسم الله الرحمن الرحیم ، ونرید ان نمن علی الذین استضعفوا فی الارض ونجعلهم آئمة ونجعلهم الوارثین ؛ ترجمہ : ہم یہ چاہتے ہیں کہ جن لوگوں کو زمین میں کمزوربنادیا گیا ہے ان پر احسان کریں اور انہیں لوگوں کا پیشوا بنائیں اورزمین کا وارث قراردیں ۔
...
مفسرین لفظ "واضربوھن" (عورتوں کی پٹائی کیجئے)، کی کیسے تفسیر کرتے هیں؟ اس سلسله میں کچھـ کتابوں کی معرفی کیجئے ـ
ایک مختصر
ایسا لگتا هے که مندرجه ذیل معرفی کئے جانے والی کتابوں , منابع اور سائٹوں کا دقیق تر مطالعه آپ کو اس موضوع کے سلسله میں زیاده ...
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ قرآن مجید میں متشابہ آیات کی وجہ کیا ہے؟ جبکہ قرآن مجید نور، روشنی، کلام حق اور واضح ہے نیزلوگوں کی ہدایت کے لئے نازل ہوا ہے تو پھر قرآن مجید میں اس طرح کی متشابہ آیات کیوں ہیں اور قرآن مجید کی بعض آیات کا مفہوم پیچیدہ کیوں ...
قرآن سے ارتباط كا ایك عالی ترین مرحلہ آیات الھی میں غور و فكر كرنا ہے۔ "افلا یتدبرون فی القرآن و لو كان من عند غیراللہ لوجدوا فیہ اختلافاً كثیراً" قرآن مین تدبر كے ذریعہ اس نتیجہ تك پھنچا جا سكتا ہے كہ انسان اور كائنات میں موجود تمام چیزوں كے ...
ہمارے عقيدہ كے مطابق بہت سے عقلى اور نقلى دلائل موجود ہيں جو قرآن مجيد كى عدم تحريف پر دلالت كرتے ہيں كيونكہ ايك تو خود قرآن مجيد فرماتا ہے : ہم نے قرآن مجيد كو نازل كيا اور اس كى حفاظت بھى ہمارے ذمہ ہے ايك اور مقام پريوں ارشاد ہوتا ہے:
''يہ كتاب شكست ...
قرآن مجید میں ایک آیہ شریفہ ہے، جس کا مضمون یہ ہے کہ: " اور پیغمبر؛ یہ آپ سے روح کے بارے میں دریافت کرتے ہیں تو کہہ دیجئیے کہ یہ میرے پروردگار کا ایک امر ہے اور تمہیں بہت تھوڑا سا علم دیا گیا ہے۔" {اسراء/۸۵}۔ مہربانی کر کے فرمائیے، کہ، اولاً: پیغمبر{ص} روح ...
کلی طور پر سورہ بنی اسرائیل کی تعلیمات کیا ہیں؟
ایک مختصر
مشہور مفسرین کے نظریہ کے مطابق ، سورہ بنی اسرائیل {اسراء}،[1] مکہ میں نازل ہوا ہے اور مکی سوروں میں سے ہے[2]۔
کلی طور پر، سورہ بنی اسرائیل کی تعلیمات مندرجہ ذیل مسائل کے محوروں پر مشتمل ...
تاویل کامادہآل یؤول اولا ای رجع رجوعا ہے اورمعنی لوٹناہے پس تاویل جو مزیدفیہ ہے اس کامعنی ارجاع یعنی لوٹاناہے۔ البتہ ارجاع ہرچیزکے لئے لوٹانے کوکہتے ہیں اورتاویل فقط مفاہیم کسے لئے استعمال ہوتاہے۔تاویل بعض اوقات گفتاریاگفتگوکے لئے بھی استعمال ...
ايسے اصول و آداب اور اس طرح کے شرائط و قوانين کو پيش نظر رکھنے کے بعد پہلا خيال يہي پيدا ھوتا ھے کہ انسان ايسي زبان کو حاصل ھي کيوں کرے جس ميں اس طرح کے قواعد ھوں اورجس کے استعمال کے لئے غير معمولي اور غير ضروري زحمت کا سامنا کرنا پڑے ليکن يہ خيال بالکل ...
فظ " الحی القیوم " قرآن مجید کے کسی سوره میں آیا هے ؟
ایک مختصر
"الحی القیوم" خداوند متعال کی صفات میں سے دو صفتیں هیں ـ "الحی" زنده کے معنی میں اور "القیوم" خود سے قائم اور دوسروں کی تشخیص دینے والے کے معنی میں هےـ یه دو صفتیں قرآن مجید کی تین ایات میں ...
واضح کردینا چاہتے ہیں کہ کوئی بھی شیعہ یا سنی محقق تحریف قرآن کا قائل نہیں ہے بلکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ جو قرآن آج ہمارے ہاتھوں میں ہے عیناً وہی قرآن ہے جو پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم پر نازل ہوا تھا۔ شیعہ اور سنی قرآن کی اپنی ہی نصّ کے مطابق ...
مهربانی کر کے مندرجه ذیل مطلب کے بارے میں وضاحت فرمائیے: قرآن مجید میں بهشت کی وسعت کے بارے میں پائے جانے والی توصیف میں آشکار تناقص پایا جاسکتا هے۔ قرآن مجید کے آل عمران کی آیت نمبر ۱۳۳ میں خداوندمتعال ارشاد فرماتا هے که " بهشت کی وسعت زمین و آسمانوں ...
قرآن میں قول لغت میں ”قول“ وہ بات اور گفتار ہے جو ظاھراً تلفظ ہو یعنی زبان پر جاری ہونے والے کچھ الفاظ جیسے قَالَ، تکلّم، نَطَقَ۔ ”لسان العرب“ میں ہے : القول:الکلام علیٰ الترتیب، وهوعند المحققین کلُّ لفظٍ قال به اللسان تاما کان او ناقصا قول ترتیب ...
پیغمبر اكرم (ص) اور ائمہ (ع) سے قرآن پر عمل كے سلسلہ میں مختلف تعبیرات پائی جاتی ہیں"اتّباع" "تمسّك" اور "حق تلاوت" جیسی تعبیر بھی قرآن پرعمل كے سلسلہ میں وارد ھوئی ہیں۔ ان میں سے بعض روایات كی طرف اشارہ كریں گے۔
پیغمبراسلام (ص) فرماتے ہیں: "اعملوا ...
قرآن مجید کے دفعتا اور تدریجی سے آج تک کتنا زمانه گزر رها هے- ؟
ایک مختصر
بیشک قرآن مجید پیغمبر اکرم(ص)کے قلب مبارک پر دفعتا شب قدر (ماه مبارک رمضان کی ایک رات)میں نازل هوا هے .بعض روایات اور قراین کے مطابق،اس احتمال کو تقویت ملتی هے که شب قدر ماه ...
سورتوں کي ترتيب کے بارے ميں اہل نظر کے درميان اختلاف ہے :سيد مرتضي علم الھديٰ اور بہت سے محققين جيسے حضرت آيت اللہ العظمي خوئينی’ کا نظريہ ہے کہ جو قرآن آج ہمارے درميان موجود ہے اس کي آيتوں اور سورتوں کي ترتيب زمانہ رسول کي ترتيب کے مطابق ہے-جب کہ ...
قرآن مجید میں آیا ہے كہ جو كوئی كتاب خدا كی تلاوت كرے شامل اجر و فضل خداوند ھوگا۔
"ان الذین یتلون كتاب اللہ و اقاموا الصلٰوة و انفقوا مما رزقناھم سرّ اً و علانیۃ یرجون تجارة لن تبور لیوفّیھم اجورھم و یزیدھم من فضلہ انّہ غفور شكور" اس آیت كے علاوہ ...
تلاوت کی ذمہ داری، تہذیب نفس اور قرآن کے بیان کردہ احکام کو اپنے ذہن میں محفوظ رکھنا ہے۔ یہ ذمہ داری سورہٴ بقرہ کی آیت ۴۵ میں بیان کی گئی ہے ارشاد ھوتا ہے: <یاٴمرون الناس بالبرو تنسون انفسکم وانتم تتلون الکتاب افلا تعقلون>تم کس طرح لوگوں کو نیکو ...