ملائشیا کے ایک مذہبی اور سیاسی راہنما نے کہا ہے کہ سیگریٹ پینے والے اور اپنے آپ کو سیگریٹ نوشی کا عادی ظاہر کرنے والے مسلمان سڑکوں پر گوبر پھیلانے والے بیلوں سے بھی بدتر ہیں. ملائشیا کی حزب اسلامی کے راہنما «نیک عزیز» نی جمعہ 17 مارچ 2009 کے ایک پروگرام میں کہا کہ ہم ان بیلوں کا قانونی انداز سے مقابلہ کرنے سے عاجز ہیں جو سڑکوں پر گوبر کر دیتے ہیں کیونکہ ان میں عقل نہیں ہے اور وہ کسی بھی چیز کا ادراک نہیں رکھتے. لیکن وہ لوگ جو عقل کی نعمت سے بہرہ مند ہیں اور دین اسلام سے بھی منسوب ہیں مگر ان کا طرز عمل شریعت کے دائرے سے باہر ہے، بیلوں سے بھی زیادہ پست اور ذلیل ہیں.
ملائشیا کی حزب اسلامی، سابق نائب وزیر خارجہ انور ابراہیم کے مخالف اتحاد کی رکن جماعت ہے.
نیک عزیز نے کہا کہ اسلام نے تمباکو نوشی کو حرام قرار دیا ہے.
یادرہے کہ قبل ازیں انڈونیشیا کے اعلی ترین اسلام انجمن نے ایک فتوی کے ذریعے تمباکو نوشی کو حرام قرار دیا تھا اور ملائشیا میں بھی اسی طرح کے فتوے کے ذریعے تمباکو نوشی کو حرام قرار دیا گیا ہے.
قابل ذکر ہے کہ ملائشیا کی آبادی دو کروڑ اسی لاکھ کے لگ بھگ ہے اور مسلمانوں کی آبادی 60.4 فیصد ہے جن میں 50 فیصد لوگ سیگریٹ نوشی کے عادی ہیں .
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=154932