مصر کی جماعت اخوان المسلمين نے مغربی ممالک اور صہیونی ریاست کی طرف سے مسلم ممالک کے اتحاد کو پارہ پارہ کرکے شیعہ اور سنی مکاتب فکر کے پیروکاروں کے درمیان نئی سازشوں کے حوالے سے مسلم امہ کو خبردار کیا ہے. اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی نے فارس نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اخوان المسلمین کے سربراہ "محمد مہدي عاكف " نے العالم ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شیعہ اور سنی اتحاد پر زورد دیا اور کہا کہ مسلمان ایک امت ہیں اور مختلف مذاہب کی وجہ سے ان کی یکجہتی، اخوت و برادری اور محبت و تعاون کا جذبہ مخدوش نہیں ہوتا.
انہوں نے کہا: خداوند متعال نے انسانوں کو مختلف گروہوں کی صورت میں خلق فرمایا اور ان سب کو آزادی سے نوازا تا کہ وہ سعادت پر منتج ہونے والے حق و حقیقت کے راستے کا انتخاب کریں.
اخوان المسلمین کے سربراہ نے اسلامی ممالک میں فرقہ وارانہ فنتہ کهڑا کرنے اور خاص طور پر شیعہ اور سنی مکاتب کے درمیان جهگڑا ڈالنے کے سلسلے میں بعض سازشوں کے سلسلے میں حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا: جو کچه آج ہورہا ہے بلاشک امت کے اتحاد کے سلسلے میں خداوند متعال کے احکام کو لبیک کہنے کے زمرے میں نہیں آتا بلکہ یہ سب ان سازشوں کو مثبت جواب دینے کے مترادف ہے جو مغربی ممالک، صہیونی غاصبین اور دیگر دشمنان اسلام کی طرف سے مسلمانان کے خلاف ہورہی ہیں.
دریں اثناء شيعيان مصر نے حال ہے میں اس ملک کے وزیر داخلہ کے نام اپنے ایک خط میں مصری آئین میں اہل تشیع کے حقوق تسلیم کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے.
معروف شیعہ راہنما ڈاکٹر "راسم النفيس " نے مصری وزیر داخلہ "حبيب العادل " سے شیعیان مصر کے حقوق تسلیم کرنے کا مطالبہ کیا ہے.
النفيس نے اپنے خط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ جامعة الازہر کی جانب سے جاری ہونے والے متعدد فتووں کے مطابق شیعہ اور سنی کے درمیان کوئی بنیادی فرق نہیں ہے.
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=163251