بھارت کی مرکزی حزب اختلاف اور ہندو انتہا پسند جماعت بھارتیہ جنتاپارٹی کے سینئر رہنما ایل کے ایڈوانی نے ایک مرتبہ پھر بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کا شوشہ چھوڑا ہے۔ ریاست گجرات کے شہر جونا گڑھ میں تاریخی سومنات مندر کے دورے پر لال کرشن ایڈوانی نے کہا کہ جب تک ایودھیا میں رام کی جنم بھومی پررام مندرنہیں بن جاتا لوگ مطمئن نہیں ہوں گے۔اس موقع پر ایل کے ایڈوانی کی بیٹی پراتیبھا ایڈوانی بھی ان کے ساتھ تھیں ۔بی جے پی نے رواں سال اپریل اور مئی میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران الیکشن مہم میں اپنے ووٹرز سے اقتدار میں آنے کی صورت میں سولہویں صدی کی تاریخی بابری مسجد کی جگہ رام مندر بنانے کا وعدہ کیا تھا تاہم وہ بری طرح شکست کھا گئی۔شکست خوردہ بی جے پی ایک مرتبہ پھراس مسئلے کو اٹھا کر ہندو انتہا پسندوں کے جذبات کو بھڑکا رہی ہے جنھوں نے انیس سو بانوے میں ایل کے ایڈوانی کی سربراہی میں بابری مسجد کو شہید کردیا تھا جبکہ اس دوران ہونے والے فسادات میں تین ہزار کے قریب بے گناہ مسلمانوں کو شہید کردیا گیا تھا۔
source : http://www.abna.ir/data.asp?lang=6&Id=167861