بين الاقوامی گروپ: محكمہ مذہبی امور تاجيكستان نے اپنے دينی طلباء كو مصرسے واپس بلانے كا فيصلہ كيا ہے اور اس كی وجہ بڑھتے ہوئے وہابی افكار كی روك تھام قرار دی گئی ہے۔
بين الاقوامی قرآنی خبررساں ايجنسی شبستان كی رپورٹ كے مطابق محكمہ مذہبی امور تاجيكستان كے ترجمان نے كہا ہے كہ طلباء كو واپس بلانے كا فيصلہ صدر مملكت امام علی رحمانوف كے حكم پر كيا گيا ہے۔
الكوثر ويب سائٹ كی رپورٹ كے مطابق ترجمان نے بتايا كہ اس فيصلہ كے بعد اب تك ۱۳۲ طلباء كو تاجيك ايئر لائن كے ذريعے تاجيكستان منتقل كيا جاچكا ہے۔
سركاری اعداد و شمار كے مطابق الازہر يونيورسٹی میں ايك ہزار سے زائد طلباء زير تعليم ہیں جن میں ۲۵۰ طالبات بھی شامل ہیں۔
دوسری طرف محكمہ مذہبی امور كا كہنا ہے كہ الازہر میںتعليم حاصل كرنے والے طلباء كی ايك بہت بڑی تعداد نے ابھی تك حكومت سے الازہر میں تعليم حاصل كرنے كی اجازت بھی نہیںلی ہے۔
source : http://www.iqna.ir/