سياسی گروپ : رہبر معظم نے انڈونيشين صدر كے معاون كے ساتھ ملاقات میں شيعہ و سنی مذہبی اختلافات پيدا كرنے كو خطرناك قرار ديتے ہوئے كہا : اس طرح كے اقدامات بعض طاقتوں كی حمايت سے ان كے نوكر انجام دے رہے ہیں اور اس كی مثالیں اس وقت افغانستان اور پاكستان میں ملاحظہ كی جا سكتی ہیں ۔
ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی (ايكنا) نے رہبر معظم كی اطلاع رساں ويب سائیٹ كے حوالے سے نقل كرتے ہوئے كہا ہے كہ ايران كے سپريم لیڈر حضرت آيت اللہ خامنہ ای نے كل ۳۱ اگست كو انڈونيشين صدر كے معاون بوديانو اور ان كے وفد سے ملاقات میں اس بات پر زور ديا : غير وابستہ ممالك كی تحريك كے بانيوں كا ہدف صرف ظاہری شان و شوكت نہیں تھا بلكہ ان كا مقصد ايك مؤثر اور زندہ تحريك كا قيام تھا اور اب اس ہدف كا احيا انتہاٗی ضروری ہے ۔
انہوں نے مزيد كہا : القاعدہ اور طالبان خطے میں امريكہ كے ہم پيمانوں كی طرف سے بنائے گئے ہیں اور امريكہ بھی ان سے مقابلے كے بہانے پاكستان اور افغانستان پر بمباری كر رہا ہے جبكہ اس كا اصلی ہدف ان ممالك پر قبضہ ہے ۔
source : http://www.iqna.ir