بین الاقوامی:او آئی سی نے ہیومن رائٹس کونسل کے سامنے میانمار کی ریاست راخین کے روہینگیائی مسلمانوں کے خلاف تشدد کو بند کروانے کے لیے عالمی برادری کے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان نے الیوم السابع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جنیوا میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے سفیر ضمیراکرم نے اسلامی ممالک کی ترجمانی کرتے ہوئے فلسطینی عوام پرصہیونی حکومت کے مظالم کوبند کروانے اور اسرائیل کی جیلوں میں موجود فلسطینی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
اس آرگنائزیشن کے بیانیے میں آیا ہے کہ کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اس آرگنائزیشن کے رکن دیگرممالک کے اراکین کے ساتھ مل کر میانمار کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن میانمار کی حکومت نے اس درخواست کو قبول نہیں کیا ہے۔
ضمیر نے مزید کہا ہے کہ گوانٹا نامو جیل کوبند نہ کرکے دہشتگردی کے ساتھ جنگ کے زمانے میں انسانی حقوق کا احترام نہیں کیا جا رہا ہے۔
اوآئی سی نے یورپی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے اقدامات میں اضافے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ہیومن رائٹس کونسل سے مطالبہ کیا ہے وہ اس قسم کے نسل پرستی کے اقدامات کو بند کروائے۔
اس آرگنائزیشن کے بیانیے میں آیا ہے کہ کہ او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے اس آرگنائزیشن کے رکن دیگرممالک کے اراکین کے ساتھ مل کر میانمار کا دورہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے لیکن میانمار کی حکومت نے اس درخواست کو قبول نہیں کیا ہے۔
ضمیر نے مزید کہا ہے کہ گوانٹا نامو جیل کوبند نہ کرکے دہشتگردی کے ساتھ جنگ کے زمانے میں انسانی حقوق کا احترام نہیں کیا جا رہا ہے۔
اوآئی سی نے یورپی ممالک میں مسلمانوں کے خلاف نسل پرستی اور امتیازی سلوک کے اقدامات میں اضافے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے ہیومن رائٹس کونسل سے مطالبہ کیا ہے وہ اس قسم کے نسل پرستی کے اقدامات کو بند کروائے۔
source : http://shabestan.net