کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے چودہ سالہ فلسطینی طالبہ کو چھ ہفتے کے بعد جیل سے رہا کردیا ہے۔ اس طالبہ کو اسرائیلیوں پر حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ اس پر فلسطینیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا تھا اور اس تشویش کا اظہار کیا تھا کہ صہیونی حکام نے اب مفروضوں کی بنیاد پر بچوں اور طالبات کو بھی گرفتار کرنا شروع کردیا ہے۔ اس طالبہ کو اسرائیلی سکیورٹی فورسز نے ۳۱ دسمبر کو اسکول سے گھر واپسی کے وقت گرفتار کر لیا تھا۔ اس کو ایک فوجی عدالت نے دو ماہ کے لیے جیل بھیج دیا تھا۔ فلسطینیوں کے قیدی کلب کا کہنا ہے کہ طالبہ کی کم عمری کی وجہ سے اس کی دو ہفتے کی سزا معاف کردی گئی تھی۔ اسرائیلی استغاثہ کے مطابق اس طالبہ نے ہاتھ میں ایک پتھر پکڑ رکھا تھا۔ اس سڑک کو یہودی آباد کار آمدورفت کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ اس پر یہ بھی من گھڑت الزام عائد کیا گیا تھا کہ اس کے پاس ایک چاقو تھا اور اس نے گرفتاری کی صورت میں سکیورٹی اہلکاروں کو گھونپنا تھا۔ طالبہ کے والدین، عزیز و اقارب اور قصبے کے مئیر نے اس کا استقبال کیا۔ اس کے بعد طالبہ کو وہاں سے چالیس کلومیٹر دور واقع آبائی گاؤں بیطین لے جایا گیا ہے۔
source : www.abna.ir