اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ پاکستان کی سرحد پر آٹھ ایرانی اہکاروں کو دھشتگردانہ حملے کا نشانہ بنانے والے دھشتگردوں کا تعلق ’’انصار الفرقان‘‘ ٹولے سے ہے جو ایران اور پاکستان کی سرحد پر درندازی پھیلا رہا ہے۔
اطلاعات کے مطابق دھشتگرد ٹولے انصار الفرقان نے پاکستانی سرحد پر شہید کئے گئے آٹھ ایرانی اہلکاروں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
دھشتگرد ٹولے انصار الفرقان کے ترجمان ابوحفص بلوچی نے ایک ویڈیوکلیپ جاری کر کے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
ایران و پاکستان کی سرحد پر دھشتگردوں کے دو ٹولے انصار الفرقان اور تحریک الانصار، مولوی صلاح الدین کی رہنمائی میں دھشتگردانہ کاروائیاں انجام دے رہے ہیں ۔
سیستان و بلوچستان کے سکیورٹی ادارے سے موصولہ رپورٹ کے مطابق منگل کی شب سیستان و بلوچستان کے جنوبی علاقے جکیگور کی سرحد پر تعینات ایرانی فوجی اہلکاروں پر شرپسند مسلح افراد نے حملہ کیا جس میں ۸ ایرانی اہلکار شہید ہوئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق شرپسند مسلح افراد پاکستان کی جانب سے ایران میں داخل ہوئے اور ایرانی سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا جبکہ جوابی کاروائی میں ۳ دھشتگرد بھی ہلاک ہوئے ہیں۔
پاکستان کی سرحد پر آٹھ ایرانی اہکاروں کو دھشتگردانہ حملے کا نشانہ بنانے والے دھشتگردوں کا تعلق ’’انصار الفرقان‘‘ ٹولے سے ہے جو ایران اور پاکستان کی سرحد پر درندازی پھیلا رہا ہے۔
پاکستان کی سرحد پر آٹھ ایرانی اہکاروں کو دھشتگردانہ حملے کا نشانہ بنانے والے دھشتگردوں کا تعلق ’’انصار الفرقان‘‘ ٹولے سے ہے جو ایران اور پاکستان کی سرحد پر درندازی پھیلا رہا ہے۔
source : abna