اردو
Wednesday 1st of May 2024
0
نفر 0

آیت اللہ شیخ نمر کو سزائے موت دینے کے لیے سعودی حکام کی خفیہ پلاننگ

برسلز کے بعض ڈپلومیٹک ذرائع نے عراقی نیوز ایجنسی ’’نہرین نٹ‘‘ کو خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کو مطلع کرتے ہوئے کہا ہے کہ چودہ مئی ۲۰۱۵ کو آیت اللہ شیخ نمر کی سزائے موت کے سلسلے میں دیا گیا حکم نافذ کر دیا جائے گا۔
آیت اللہ شیخ نمر کو سزائے موت دینے کے لیے سعودی حکام کی خفیہ پلاننگ

برسلز کے بعض ڈپلومیٹک ذرائع نے عراقی نیوز ایجنسی ’’نہرین نٹ‘‘ کو خبر دی ہے کہ سعودی عرب نے امریکہ کو مطلع کرتے ہوئے کہا ہے کہ چودہ مئی ۲۰۱۵ کو آیت اللہ شیخ نمر کی سزائے موت کے سلسلے میں دیا گیا حکم نافذ کر دیا جائے گا۔
اس نیوز ایجنسی نے یہ خبر دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ امریکہ نے ابھی تک ریاض کے اس فیصلے کی مخالفت نہیں کی ہے۔
ذرائع ابلاغ نے مزید کہا: بعض مغربی انٹیلی جنس اداروں نے دو روز قبل سعودی عرب کے بارے میں بعض معلومات جمع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن نائف نے اس ملک کے بادشاہ سلمان بن عبد العزیز سے کہا کہ ’’ اس وقت ملک کی عوامی توجہ یمن کی جنگ کی طرف مبذول ہے لہذا شیخ نمر کا کام تمام کرنے کا اچھا موقع مہیا ہے‘‘۔
ذرائع ابلاغ نے کہا: محمد بن نائف نے امریکہ کے وزیر خارجہ جان کیری سے کہا ہے’’ شیخ نمر کو ۱۴ مئی کو سزائے موت دے دی جائے گی۔ اگر چہ یہ مسئلہ ملک کا اندرونی مسئلہ ہے لیکن ہم آپ کو بھی اس مسئلہ میں مداخلت کی دعوت دیتے ہیں‘‘۔
برسلز میں مغربی ڈپلومیٹک ذرائع نے مزید بتایا کہ محمد بن نائف نے واشنگٹن سے تاہم اس بارے میں کوئی جواب حاصل نہیں کیا ہے جو باراک اوبامہ کی اس مسئلہ میں مداخلت کی عکاسی کرتا ہو۔ لیکن سعودی حکام نے واشنگٹن کی خاموشی کو شیخ نمر کی سزائے موت کے سلسلے میں امریکہ کی رضایت کی علامت قرار دیا ہے۔
مغربی ذرائع نے اس بات کا بھی احتمال دیا ہے کہ شیخ نمر کو اس وقت سزائے موت دیئے جانا سعودی حکومت میں عدم استحکام کا باعث بنے گا اس لیے کہ اس ملک کے شہروں قطیف اور احساء میں تین ملین سے زیادہ شیعہ رہتے ہیں جو ایک طرف سے یمن میں شیعوں کے قتل عام پر شدید غصہ میں ہیں جبکہ اگر شیخ نمر کو سزائے موت دے دی گئی تو سعودی عرب کے اندرونی حالات انتہائی کشیدہ ہو جائیں گے۔
واضح رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کے شیعوں نے ابنا کو رپورٹ بھیجتے ہوئے اطلاع دی تھی کہ سعودی حکام نے خفیہ طور پر آیت اللہ شیخ نمر کو سزائے موت دئے جانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ آل سعود نے سزائے موت دینے کی تاریخ معین کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ ۲۵ رجب جو کہ نائف بن عبد العزیز آل سعود کا یوم مرگ ہے اور سعودی عرب کا یہ سابق ولیعہد ہمیشہ شیعوں کے خلاف کاروائیاں کرنے میں کوشاں رہا ہے ایسے دن شیعوں کے رہنما کو سزائے موت دینا مناسب ہو گا۔

یاد رہے کہ آیت اللہ شیخ نمر باقر النمر سعودی عرب میں حکومت کے خلاف انقلابی تحریک چلانے کے جرم میں گزشتہ چار سال سے سعودی جیل کی سلاخوں کے پیچھے بسر کر رہے ہیں۔


source : abna
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

جدیدیت کے بہانے نواجوں میں زہریلے خیالات پھیلانے ...
آذربائیجان کے شہر لنکران میں دو عالم دین سمیت تین ...
وہابيوں كی جانب سے مصری مسجد "توحيد" كی بے حرمتی
لندن يونيورسٹی میں اسلام كے بارے میں آشنائی كا ...
ہيمبرگ يونيورسٹی كے استاد نے مذہب شيعہ قبول كرليا
رہبر انقلاب اسلامی نے کشتی کے عالمی مقابلوں میں ...
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے بارے میں ...
بیروت میں دوسری بین الاقوامی فلسطین کانفرنس کی ...
داعش، سلفیت اور اخوان المسلمین کی انتہا پسندی کا ...
شیخ نمر کی کتاب ’’عزت و وقار کی عرضداشت‘‘ ۱۱ ...

 
user comment