تکفیری دہشتگرد ٹولہ داعش اپنے صیہونی آقاوں کی شہ پر اسلام کی بیخ کنی میں مصروف عمل ہے جسکی تازہ مثال عراق کے موصل شہر میں انکے نماز عید کو بدعت قرار دینے کے اعلان سے ملتی ہے ۔
رپورٹ کے مطابق تروایح پر پابندی کے بعد داعش کے زیر قبضہ علاقہ موصل کے شہریوں پر اب نماز عید پر بھی پابندی عائد کی گئ ہے ۔
رپورٹ کے مطابق اس تکفیری گروہ نے نمازعید کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئےکہاہےکہ اسلامی تاریخ میں کہیں پر بھی نماز عید کی گواہی نہیں مل رہی ہے ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ داعش کے قبضے سے پہلے موصل کی آبادی جو کہ دوملین کے قریب تھی میں اس تکفیری ٹولے کے ناجائز فتووں اور قوانین کے نفاذ سے شورش زدہ علاقہ جس میں اس وقت لوگوں کی ایک بڑی تعداد رہائش پذیر ہے میں خوف و ہراس پھیل گیا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق اس سے پہلے بھی اس تکفیری ٹولے نے شہر میں مکمل داڑھی رکھنا لازمی قراردیا تھا۔
یاد رہے کہ مسلمان علماوٗں نے کہا ہےکہ بدنام زمانہ تکفیری دہشتگرد گروہ داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔
واضح رہےکہ اس بدنام زمانہ تکفیری ٹولے نے شام و عراق میں شیعہ اور سنی مسلمانوں کے کئی مقدس مزارات اور مساجد کو منہدم کیاہے اوروہ شام و عراق کے زیر قبضہ علاقوں میں انسانیت سوز جرائم کا ارتکاب کر کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے اور بھیانک مظالم و بربریت اور گستاخانہ کاروائیوں کی وجہ سے تکفیری ٹولے داعش کو دنیا میں ذلت کی نظروں سے دیکھا جارہا ہے ۔
source : abna