رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے اتوار کی صبح، فقہ کے درس خارج میں معروف عالم دین شیخ باقر النمر کو شہید کئے جانے سے متعلق سعودی حکومت کے جرم اور یمن و بحرین میں بھی اسی طرح کے جرائم کے ارتکاب کے سلسلے میں عالمی برادری کے احساس ذمہ داری کی ضرورت پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا کہ یقینا اس مظلوم شہید کا، ناحق بہایا جانے والا خون، جلد اپنا رنگ لائے گا اور سعودی حکمرانوں کو الہی انتقام سے دوچار کردے گا۔ رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اس مظلوم عالم نے نہ تو عوام کو ہتھیاروں کے ساتھ تحریک چلانے کی ترغیب دلائی اور نہ ہی کسی خفیہ سازش کا اقدام کیا بلکہ اس عالم دین نے صرف سعودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور دینی غیرت کی بنیاد پر امر بالمعروف اور نہی عن المنکر کا مظاہرہ کیا۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے شیخ باقر النمر کی شہادت اور ان کا خون ناحق بہائے جانے کو سعودی حکومت کی ایک بڑی سیاسی غلطی قرار دیا اور فرمایا کہ خداوند متعال، بے گناہوں کے خون کو کبھی معاف نہیں کرے گا اور سعودی حکمرانوں کو، خون ناحق بہانے کا جلد ہی خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
رہبر انقلاب اسلامی نے جمہوریت و آزادی اور انسانی حقوق کا دم بھرنے والوں کی خاموشی اور حکومت پر تنقید اور اس کے خلاف احتجاج کرنے کی وجہ سے بے گناہوں کا خون بہانے والی سعودی حکومت کی حمایت کیے جانے پر، شدید تنقید کرتے ہوئے فرمایا کہ عالم اسلام اور پوری دنیا کو چاہیے کہ معروف سعودی عالم دین شیخ باقر النمر کی دردناک شہادت کے بارے میں اپنی ذمہ داری کو سمجھے اور اس کا مظاہرہ کرے۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے سعودی فوجیوں کے ہاتھوں بحرینی عوام کی ایذا رسانی اور ان کے رہائشی مکانات و مساجد کی مسماری و تباہی اور اسی طرح یمنی عوام پر گذشتہ دس مہینوں سے جاری بمباری کو سعودی جارحیت کے دیگر نمونوں سے تعبیر کیا اور فرمایا کہ صداقت کے ساتھ انسانیت و انسانی حقوق کی حمایت کرنے اور انصاف پسندی کا مظاہرہ کرنے والوں کو چاہئے کہ ان تمام واقعات اور جرائم کا جائزہ لیں اور اس سلسلے میں ہرگز خاموش نہ بیٹھیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ یقینا خدا کا لطف و کرم اور اس کی رحمت، شہید باقر النمر کے شامل حال ہو گی اور بلا شبہ ان ظالموں کو انتقام الہی کا سامنا کرنا پڑے گا کہ جنھوں نے اس مظلوم عالم دین کی شہادت میں اپنا کردار ادا کیا اور یہ الہی انتقام ہی، وہ چیز ہے جو تسلّی کا سرچشمہ ہے۔
source : abna24