کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ سید احمد خاتمی نے تہران کی مرکزی نمازجمعہ کے اجتماع سے اپنے خطاب کے دوران عید الاضحی کے موقع پر شام کے مشرقی علاقے میں داعش کے جرائم کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ داعش کی وحشیگری کا سرچشمہ سعودیوں کا مکتب وہابیت ہے -
تہران کے خطیب جمعہ نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ جب سے آل سعود برطانیہ کی مدد سے حکومت میں آئی ہے اس حکومت نے لوگوں کا قتل عام کرنے اور انسانیت کا خون بہانے کے اپنے راستے کو جاری رکھا ہے کہا کہ آج جو کچھ یمن میں ہو رہا ہے وہ گذشتہ تین صدیوں کے دوران سعودیوں کے انسانیت سوزاور قتل و غارتگری کے اقدامات کا صرف ایک نمونہ ہے-
تہران کے خطیب جمعہ نے سعودی حکومت کوانسانی حقوق کی دشمن حکومت قرار دیتے ہوئے کہا کہ سعودی حکام نے جو اس سے پہلے خفیہ طریقے سے صیہونی حکومت کے ساتھ رابطہ برقرار کئے ہوئے تھے آج اس رابطے کو برملا کردیا ہے اور کھل کر سعودی حکومت کے ساتھ ہوگئے ہیں -
آیت اللہ سید احمد خاتمی کا کہنا تھا کہ آل سعود فلسطین کے نہتے اور مظلوم عوام کے خلاف صیہونی حکومت کی جنگ اور جرائم میں برابر کی شریک ہے -
تہران کے خطیب جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے صیہونی حکومت کے ساتھ سعودی عرب کے گٹھ جوڑ کو آل سعود کے لئے بدنماداغ قرار دیا اور کہا کہ اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے یہ کہنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہے کہ آل سعود خادم الحرمین نہیں بلکہ خائن الحرمین ہے-
انہوں نے کہا کہ امت اسلامیہ جلد ہی بچوں کی قاتل سعودی حکومت کی تباہی اور بربادی کا جشن منائے گی - انہوں نے شام میں جنگ بندی کے اعلان کے بارے میں کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہر اس اقدام کی حمایت کرتاہے جس سے شام میں خونریزی کا خاتمہ ہو-
آیت اللہ سید احمد خاتمی نے امریکا اور مغرب کو شام میں بحران جاری رہنے کا ذمہ دار قراردیا اور کہا کہ شام کے بحران کے حل کا واحد راستہ اس ملک سے امریکا اور اس کے پروردہ تکفیری گروہوں کا انخلا ہے -
تہران کے خطیب جمعہ نے ایف اے ٹی ایف میں ایران کی شمولیت کے بارے میں کہا کہ اس کا فیصلہ کرنا ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کی ذمہ داری ہے -
تہران کے خطیب جمعہ کا کہنا تھا کہ ایرانی حکام کو چاہئے کہ وہ ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کے سلسلے میں مغربی ملکوں کی وعدہ خلافیوں کو مد نظر رکھ کر اس سلسلے میں کوئی فیصلہ کریں-
source : abna24