اسلامی امۃ کی سب سے بڑی مصیبت بعض مسلمانوں کا بعض مسلمانوں کو کافر قراردینا یا ان کی تکفیر ہے یہ مصیبت فرقوں میں اختلافات اور نظریات کے الگ ہونے اور اسلام کے مفاہیم کا غلط معنی کرنے نیز بے جا تعصب کی بنا پر وجود میں آئی ہے ۔ اس مضمون میں قرآنی آیات ...
جو لوگ انتہا پسندانہ اقدامات بجا لاتے ہيں ايک معنوي قلب کے ذريعے اللہ کے ساتھ رشتہ جوڑنے کي صلاحيت کھو بيٹھے ہيں-
دين اور بالخصوص دين اسلام جس کے دائرے ميں محض ايک خارجي اور ظاہري ڈھانچہ نہيں ہے بلکہ اس کي داخلي اور باطني حقيقت بھي ہے- نظر تو يوں آ رہا ...
بعثت حضور اکرم (ص) درحقیقت اس رسالت کا پرچم لہرانے کا نام ہے جس کی خصوصیات انسانیت کے لئے ممتاز و بے نظیر ہیں۔ بعثت نبوی (ص) نے علم و معرفت کا پرچم لہرایا ہے۔ بعثت کا آغاز ""اقر"" سے ہوا ] اقر باسم ربک الذی خلق[ (سورہ علق1) اور اس کا دوام ] ادع الیٰ سبیل ...
قرآن مجيد کي مختلف آيتوں سے بخوبي واضح ھو جاتا ھے کہ وجود خدا پرايمان ويقين، اس کي طرف رغبت اور اس کي پرستش وعبادت کي طرف تمايل، فطري ھے يعني انساني خلقت و فطرت ميں داخل ھے۔
اس حقيقت کي بيان گر بعض آيتوں کے تذکرے سے پھلے چند نکات کي طرف توجہ مبذول کرنا ...
قرآن میں بکثرت ایسی آیتیں مذکور ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اطاعت، ولایت، حکم و فیصلہ اور بادشاہت صرف اللہ کی ذات کے ساتھ مخصوص ہے نہ تو حکومت میں اس کا کوئی شریک ہے اور نہ ہی حکم و فیصلہ میں۔جس طرح ہمارے لئے یہ مناسب نہیں کہ ہم خدا کی عبادت میں کسی ...
اس کائنات ميں اللہ تعالي نے ايک لاکھ چوبيس ہزار انبياء بھيجے اور ان تمام انبياء نے انسان کو اللہ کي پہچان کرائي اور انسان کو اللہ کي وحدانيت سے آگاہ کيا - تمام انبياء کي تعليمات کا بنيادي محور عقيدہ توحيد ہي رہا ؛ توحيد کا مطلب صرف ايک اللہ ...
پس نتیجہ بحث یہ هوا :
۱۔خدا وندعالم امر و نھی کرتا ھے۔
۲۔ اس کے امر ونھی الزامی هوتے ھیں ۔
۳۔ ان اوامر و نواھی کی مخالفت موجب عقوبت هوتی ھے۔
۴۔ اسی عقوبت کے حقیقی (مادی) معنی ھیں اور صرف ڈرانے کے لئے نھیں ھیں ۔
لہٰذاھم کہتے ھیں کہ ان تمام مطالب کے پیش ...
قيدہ توحيد دين اسلام کا بنيادي اور پہلا رکن ہے - اسلام انسان کو زندگي گزارنے کے تمام طريقوں ميں رہنمائي کرتے ہوۓ اسے سيدھے راستے پر گامزن رہنے کي دعوت ديتا ہے - اسلامي نظريہ حيات اسي تصور کو انسان کے رگ و پے ميں اتارنے اور اس کے قلب وباطن ميں جاگزيں ...
ہمارا عقيدہ ہے کہ خدا نے ہميں سوچنے کي قوت اور عقل کي طاقت دے کر ہم پر لازم کر ديا ہے کہ ہم اس کي مخلوقات کے متعلق سوچيں، بڑے غور سے اس کي خلفت کي نشانياں ديکھيں اور دنيا کي پيدائش اور اپنے جسم کي بناوٹ ميں اس کي حکمت اور تدبير کي پختگي کا گہرا مطالعہ ...
متواتر احادیث اور اسلام کی قطعی تاریخ صاف گواہی دیتی ہیں کہ نبوت اور امامت دونوں کا اعلان ایک ہی دن ہوا اور جس روز پیغمبراکرم (ص)خدا کی طرف سے اپنے خاندان والوں کے درمیان اپنی رسالت کا اعلان کرنے پر مامور ہوئے تھے اسی روز آپ (ص) نے اپنا خلیفہ و جانشین ...
واضح رہے کہ اسلام كا اصل مقصد فقط قيام عدل (اگرچہ اس كے وسيع تر مفہوم كے تناظر ميں ہى سہي) نہيں_ كيونكہ اگر مقصد صرف يہى ہو_ تو پھر دين و عقيدے كى راہ ميں جہاد كرنے اور جان كى قربانى دينے كا حكم بے معنى ہو كر رہ جاتا ہے اور يہ سوال پيدا ہوتا ہے كہ كيوں ايك ...
اسلام کے پانچ ارکان ميں سے ايک رکن حج ہے جو 9 ہجري ميں مسلمانوں پر فرض کيا گيا- حج بيت اللہ ہر اس صاحبِ استطاعت مسلمان پر فرض ہے جو عاقل، بالغ ہو اور حج کيلئے آمد و رفت کے اخراجات برداشت کر سکتا ہو- ارشادِ باري تعاليٰ ہے-
وَلِلّهِ عَلَى النَّاسِ حِجُّ ...
خدا تعالي کا يہ اپنے بندے پر احسان ہے کہ جب بندہ گناہ کا مرتکب ہوتا ہے تو خدا تعالي اسے فورا سزا نہيں ديتا ہے بلکہ انسان کو مہلت دي جاتي ہے کہ وہ اپنے عمل پر پشيمان ہو اور خدا سے اس کي بخشش چاہے -نہج البلاغہ ميں ذکر ہے کہ’’اس کا ايک احسان يہ ...
ہم اپني عقل کے مطابق اللہ کے اوصاف کو سمجھتے ہيں ليکن صرف اس لئے کہ اللہ کي نسبت يہ مفاہيم، حقيقي اور ہماري فہم سے برتر، معاني کے حامل ہوں، صفات سلبيہ سے استفادہ کرتے ہيں اور يوں اوصاف الٰہيہ کي نسبت اپني قلّت فہم کا ازالہ کرتے ہيں؛ ہم بيک وقت کہتے ...
وہ کونسی ذات ھے جس کو عربی زبان میں الله، انگلش میں GOD، فارسی میں خدا کہا جاتا ھے اور ھر دیگر زبان والے اپنے اپنے اعتبار سے پکارتے ھیں؟ اس کے اوصاف کیا ھیں؟ اس کا ھم سے کیسا اور کیا رابطہ ھے؟ھم اس کے ساتھ کیسا رابطہ برقرار کریں؟ یہ اور اس طرح کے ...
ابن تيميہ كا كہنا يہ ھے كہ اس بات پر علماء كا اتفاق ھے كہ باعظمت مخلوق جيسے عرش وكرسي، كعبہ يا ملائكہ كي قسم كھانا جائز نھيں ھے، تمام علماء مثلاً امام مالك، ابوحنيفہ اور احمد ابن حنبل (اپنے دوقولوں ميں سے ايك قول ميں) اس بات پر اعتقاد ركھتے ھيں كہ ...
بلاشبہ کائنات کا ہر ذرہ اللہ تعالي نے کسي نہ کسي مقصد سے ہي پيدا کيا ہے،بلا مقصد کي تخليق سے اللہ کي شان بالا تر ہے ،تخليق انسان کا مقصد حقيقي اللہ تعالي نے يوں بيان فرمايا ہے : ”اور ميں نے جنات اور انسانوں کو محض اس ليے پيدا کيا ہے کہ وہ ...
علاء بن فضیل کا بیان ہے کہ امام جعفر صادق علیہ السلام نے فرمایا:جس نے کافر سے محبت کی تو اس نے خدا سے دشمنی کی اور جس نے کافر سے دشمنی کی تو اس نے اللہ سے محبت کی۔ پھر آپ نے فرمایا: دشمن خدا سے دوستی رکھنے والا بھی دشمنِ خدا ہے۔اہلِ شک کی دوستی ممنوع ...
اخلاص سے مراد يہ ہے کہ انسان اپنے کام کو خدا کے لئے اور اپني ذمہ داري و تکاليف کي انجام دہي کي خاطر انجام دے- جس کا نتيجہ يہ ہوتا ہے کہ انسان نفساني خواہشات ، مال و دولت کے حصول ، شہرت و عزت ، لالچ و حرص وغيرہ کے لئے کوئي کام نہيں کرتا - اخلاص ايک ايسي ...