![](http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2010_01/11688/u3_Ziyarat2.jpg)
اللہ کے حبیب رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی حدیثِ مبارک "ان الحسین مصباح الہدٰی و سفینۃ النجاۃ" کے موضوع پر قبلہ مولانا صاحب نے فکر انگیز تقاریر ارشاد فرمائیں۔
![](http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2010_01/11688/u3_1.jpg)
آپ نے تقوٰی، امر بالمعروف و نہی عن المنکر، جیسے موضوعات کے علاوہ تربیتِ اولاد کے ذیل میں بھی گفتگو کی، لیکن آیاتِ قرانی اور احادیثِ مبارکہ کی روشنی میں " شیعہ کی پہچان اور شیعہ کی ذمہ داریاں" وہ عنوان تھا جس کو مولانا صاحب نے مؤمنین کے لیے بطورِ خاص موضؤعِ سخن بنایا ۔
آٹھ محرم کی شب کو جناب عباس علمدار علیہ السلام کے علم کی شبیہ برامد کی گئی جبکہ شبِ عاشور جناب علی اصغر کے جھولے کی شبیہ برامد ہوئی، روزِ عاشور کی مجلس کے بعد عاشوراء کےاعمال اجتماعی طور پر مولانا صاحب کی اقتداء میں اداء کیے گئے، فاقہ شکنی کے بعد مجلسِ شامِ غریباں منعقد ہوئی، اس سلسلہ کی آخری مجلس سوئم کی شب پربا ہوئی۔
![](http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2010_01/11688/u3_2.jpg)
مجالس کا آغاز تلاوتِ قران سے ہوتا رہا جس کے لیے برائے تربیت چھوٹے بچوں کو موقع دیا جاتا رہا، تلاوتِ قران کے فوراً بعد ہر روز برائے حصولِ خیر و مغفرت، حدیثِ کِساء پڑھی گئی، جناب سید عامر بخاری اور تجمل حسین نے یہ ذمہ داری بخوبی نبھائی، نظامت جناب حیدر علی جعفری کے ذمہ تھی، نوحے جناب میاں افضل لطیف، میاں اکمل لطیف اور جناب شبیر حیدر نے پڑھے، اہلِ بیت علیہم السلام کے دیگر مدح خوانوں میں جناب محمد ارشاد شاد، میاں غلام مصطفٰی، میاں احسان لطیف اور ملک صفدر علی شامل تھے ۔
ہر روز بعد از مجلس مولا حسین علیہ السلام کی نیاز کا اہتمام بھی کیا گیا ۔
![](http://www.aalmiakhbar.com/images/articles/2010_01/11688/u3_3.jpg)
چہلم کی مجلس کے لیے یہاں اوسلو، ناروے سے حجۃ الاسلام و المسلمین جناب ڈاکٹر سید زوار حسین شاہ صاحب مد ظلہ مدعو ہیں۔
source : ttp://www.aalmiakhbar.com/index.php?mod=article&cat=intakhabailanat&article=11688