اردو
Wednesday 15th of January 2025
0
نفر 0

دين اسلام، ليبيا ميں قانون کي بنياد ہوگ

ليبيا کي قومي عبوري کونسل کے سربراہ مصطفي عبدالجليل نے اعلان کيا ہے کہ ليبيا کے نئے بنيادي آئين کا اصل سرچشمہ دين اسلام ہوگا- انہوں نے کہا کہ دائيں بازو اور بائيں بازو کي انتہاپسندانہ آئيڈيالوجي کي اس ملک ميں کوئي جگہ نہيں ہوگي - 

انہوں نے اسي طرح ليبيا کے عوام کے انقلاب کو اچک لينے کے بار ے ميں کي جارہي کوششوں کي بابت خبردار کيا اور عوام سے کہا کہ وہ ہر اس گروہ کے خلاف جو ليبيا کے انقلاب کو منحرف کرنے کي کوشش کرے استقامت کا مظاہرہ کريں - 

ليبيا کي قومي عبوري کونسل کے سربراہ نے زور دے کر کہا کہ جب تک معمرقذافي فراري ہے اور اپنے وفادار فوجيوں سے انقلابيوں کے خلاف چھاپہ مار جنگ جاري رکھنے کو کہتا رہے گا اس وقت تک خطرہ بھي باقي ر ہے گا - 

خيال کيا جارہا تھا کہ قذافي پڑوسي ملک نائيجر ميں روپوش ہوگيا ہے ليکن اس درميان شام کے ٹي وي چينل الرائے نے خبردي ہے کہ معمرقذافي ليبيا ميں ہي روپوش ہے - خبري ذرائع نے اعلان کيا ہے کہ بني وليد شہر ميں انقلابيوں اور قذافي کے حاميوں کے درميان جاري جنگ نے ثابت کرديا ہے کہ قذافي کے حاميوں کے پاس بھاري مقدار ميں اسلحہ موجود ہے -

شام کي نيوز ايجنسي سانا نے بھي خبردي ہے کہ ايک ايسے وقت جب سرت اور جنوبي شہروں ميں قذافي کے حاميوں کے ٹھکانوں پر نيٹو کے ہوائي حملے جاري ہيں قذافي کے حامي فوجي بني وليد اور سرت کے جنوب ميں انقلابيوں سے جنگ کررہے ہيں - شام کي خبر رساں ايجنسي نے سرت شہر کے مغربي علاقے ميں انقلابيوں کي پيشقدمي کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرت ميں ہونےوالي لڑائيوں ميں تين انقلابي مارے گئے اور بيس ديگر زخمي ہوئے، جبکہ اس لڑائي ميں قذافي کے حامي دوفوجي ہلاک اور سترہ ديگر زخمي ہوئے ہيں- 

دوسري جانب ايمنسٹي انٹر نيشنل نے قذافي کي حکومت پر ليبيا ميں انسانيت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام لگايا ہے- اس سے پہلے بين الاقوامي عدالت انصاف کي طرف سے قذافي کي گرفتار کا حکم بھي جاري ہوچکا ہے - ادھر ليبيا کي قومي عبوري کونسل نے قذافي کے تمام اہل خانہ کو ليبيا واپس بھيجے جانے کي درخواست کي ہے- يہ درخواست الساعدي قذافي کو بھي شامل ہے ,جس پر جنگي جرائم کا ارتکاب کرنے کا الزام نہيں ہے - 

اس درميان چين نے ليبيا کي قومي عبوري کونسل کو ليبيا کي حکومت کے طور پر تسليم کرليا ہے - اس سال فروري ميں ليبيا ميں قذافي حکومت کے خلاف شروع ہونےوالي تحريک کے بعد چين سلامتي کونسل کا آخري مستقل ممبر ملک ہے جس نے ليبيا کي قومي عبوري کونسل کو تسليم کيا ہے جبکہ الجزائر نے اعلان کيا ہے کہ ليبيا ميں عوامي حکومت کي تشکيل کے بعد ہي وہ قومي عبوري کونسل کو تسليم کرے گا -

اسي کے ساتھ افريقي يونين اور بعض ديگر افريقي ملکوں کا کہنا ہے کہ ليبيا ميں ايک عبوري حکومت کے قيام اور امن و امان کي برقراري کے بعد وہ انقلابيوں کو تسليم کرليں گے - 

ياد رہے کہ ليبيا کي قومي عبوري کونسل کي مجلس عاملہ کے سربراہ محمود جبرئيل نے کہا ہے کہ آئندہ دس روز ميں ليبيا ميں ايک وسيع البنياد عبوري حکومت کا قيام عمل ميں آجائے گا-


source : http://www.abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

حرم امام رضا(ع) میں ائرلینڈ کے ایک عیسائی جوان نے ...
روس كے شہر "نوگينسك"میں نئی مسجد كا افتتاح
برلین میں مجالس عزاء 1431 ھ کی مختصر رپورٹ
یمن: تحریک انصاراللہ کا عبوری حکومت کی تشکیل کا ...
پيغمبر اكرم (ص) كی توہين كا ارتكاب كرنے والے ...
امریکی مساجدمیں ائمہ جماعات کی شدید کمی کا بحران ...
دين اسلام، ليبيا ميں قانون کي بنياد ہوگ
بنگلہ دیش: جماعت اسلامی کے ایک اور لیڈر کو سزائے ...
حزب اللہ کا تعزیتی پیغام؛ لبنان میں تین روز عمومی ...
ایران کے صوبہ چہارمحال وبختیاری میں مہدویت کے ...

 
user comment