اردو
Thursday 26th of December 2024
0
نفر 0

دنیا میں ہر چار میں سے ایک فرد مسلمان ہے

200 سے بیشتر ممالک میں آبادی کے بارے میں جدید مطالعے سے ظاہر ہوتا ہے کہ دنیا میں اس وقت مسلمانوں کی آبادی ایک ارب 57 کروڑ (1,570,000,000 ) ہے اور 2009 میں دنیا کی کل آبادی 6 ارب 80 کروڑ ہے چنانچہ دنیا کی 23 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے.

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کی رپورٹ کے مطابق یہ اعداد و شمار «مجمع المذاہب اور معاشرتی حیات» نامی ادارے نے مسلمانوں کی آبادی اور دنیا کے مختلف میں ان کے متشر ہونے اور ان کی فرقہ وارانہ صورت حال کے بارے میں اختصار کے ساتھ پیش کئے ہیں اور مکمل رپورٹ مستقبل قریب میں شائع ہوگی.

ان اعداد و شمار کے ضمن میں کئی دلچسپ نکات بھی ہیں، جیسے:

گوکہ مشرق وسطی مسلمانوں کا تزویری Strtegic مرکز ہے؛ مسلمانوں کے تمام مقدس مقامات بھی یہیں  واقع ہیں مگر زمین کے اس حصے اور شمالی افریقہ میں رہنے والی مسلمان دنیا کے مسلمانوں کی 20 آبادی کو تشکیل دیتے ہیں جبکہ ساٹھ فیصد مسلمان ایشیا کے دیگر ممالک میں آباد ہیں حالانکہ مشرق وسطی اور شمالی افریقہ کے اکثر مسلم ممالک میں مسلمانوں کی مطلق اکثریت ہے اور دس ممالک کی 95 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے.

30 کروڑ مسلمان ایسے ملکوں کے باشندے ہیں جن کی اکثریتی آبادی مسلمانوں پر مشتمل نہیں ہے. تاہم بعض ممالک میں مسلمان اقلیت میں شمار ہوتے ہیں مگر ان کی آبادی زیادہ ہے جیسا کہ ہندوستان میں مسلمان ایک اقلیت محسوب ہوتے ہیں مگر دنیا کے مسلم ممالک میں ہندوستان کی مسلم آبادی تیسرے نمبر پر ہے.

دیگر دلچسپ نکات میں ایک یہ ہے کہ: جرمنی میں مسلمانوں کی آبادی لبنان میں مسلمانوں کی آّبادی سے زیادہ ہے.

چین کی مسلمانوں کی آبادی شام کی مسلمانوں کی آبادی سے زیادہ ہے؛ جبکہ

روس میں مسلمانوں کی آبادی اردن اور لیبیا کے مسلمانوں کی مجموعی آبادی سے زیادہ ہے.

اس رپورٹ کے مطابق 10 سے لے کر 13 فیصد تک مسلمان شیعہ ہیں جن کی 68 سے لے کر 80 فیصد تک آبادی دنیا کے چار ملکوں "ايران، پاکستان، ہندوستان اور عراق" میں سکونت پذیر ہے.

اس سے قبل مسلمانوں کی آبادی کے بارے میں متضاد رپورٹیں سامنے آتی رہی ہیں جن کے مطابق مسلمانوں کی مجموعی آبادی ڈیڑھ ارب سے لے کر ایک ارب اسی کروڑ تک بتائی جاتی تھی مگر «مجمع المذاہب اور معاشرتی حیات» کا دعوی ہے کہ یہ اعداد وشمار نہایت دقیق اور صحیح ہیں اور یہ اعداد و شمار اکٹھے کرنے کے لئے بہت عظیم پراجیکٹ سے استفادہ کیا گیا ہے اور 50 ماہرین کی خدمات حاصل کرکے اور 1500 عالمی ذرائع کی اطلاعات کا تجزیہ کرکے یہ اعداد و شمار منظر عام پر لائے گئے ہیں اور یہ کہ ان اعداد و شمار کا تعلق دنیا کے 232 ممالک سے ہے.

مذکورہ ادارے نے کہا ہے کہ مفصل رپورٹ 2010 میں شائع کی جائے گی.


source : http://abna.ir
0
0% (نفر 0)
 
نظر شما در مورد این مطلب ؟
 
امتیاز شما به این مطلب ؟
اشتراک گذاری در شبکه های اجتماعی:

latest article

ہندوستان ؛ مسلمانوں كے خلاف تعصب میں اضافہ
لاہور؛ سٹی 42 ٹی وی چینل پر دہشتگردوں کی فائرنگ
آیت ‌الله جوادی آملی: خداوند عالم عدل محض ہے
سید حسن نصر اللہ : عرب ممالک کہاں ہیں اور اسرائیل ...
سعودی عرب کے نئے بادشاہ کا پیغام اور ملک میں ...
فلسطين میں مصر كی اشاعت كے قرآن كريم كی جمع آوری
قرآن کی تعلیمات مصر کی قانون کی بنیاد قرار دی ...
قرضاوی کی پیغمبراکرم ص کی شان میں گستاخی
شام؛ حزب اللہ کے ٹھکانے پر حملے کی کوشش، جبہۃ ...
داغستان ؛ مسلمان خواتين كے لیے اسلامی اخلاق كے ...

 
user comment