بين الاقوامی گروپ: سعودی عرب كے سركاری اسكول نے خواتين كی ورزش ممنوع قانون كی مخالفت كرتے ہوئے لڑكيوں كو باسكٹ بال كھيلنے كی اجازت دے دی۔
ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ نے "Press Tv" سے نقل كيا ہے یہ سكول سعودی عرب كے مشرقی صوبہ میں پہلا سركاری سكول ہے جس نے لڑكيوں كو ورزش كی اجازت دی ہے۔
سعودی عرب میں پرائيویٹ سكولز میں لڑكوں كی ورزش اور كھيل كی آزادی ہے ليكن لڑكيوں كے سركاری سكولوں میں ابھی تك لڑكيوں كيلئے ورزش ممنوع ہے۔
سعودی عرب میں خواتين كو ڈرائيونگ كی اجازت نہیں ہے اور كام يا سفر اور بينك اكاونٹ كھولنے كيلئے ايك رشتہ دار مرد كی اجازت ضروری ہے۔ الوطن اخبار نے سكول كی انتظامیہ سے نقل كيا ہے كہ ورزش سے لڑكيوں كی سرگرميوں میں اضافہ اور كاركردگی بہتر ہوئی ہے۔ گذشتہ مہينہ سعودی عرب كی حكمت نے وزراء كی كمیٹی تشكيل دی تھی تاكہ خواتين كے ورزش جم كا جائزہ ليا جاسكے۔ حكومت كی جوانوں كی بہبود كا ادارہ فقط لڑكيوں كی ورزش جم كو جائز سمجھتا ہے۔
انہوں نے اعلان كيا ہے لندن اولمپك میں شركت كيلئے خواتين كھلاڑيوں كو اجازت نہیں دیں گے۔
source : http://www.iqna.ir