ایران کے شہر آذربائیجان کے عالم دین نے متنبہ کرتے ہوئے بیان کیا : اوبامہ کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے لئے اعتدال پسند جیسے الفاظ کا استعمال ان کی شیطانی سازش ہو سکتی ہے تا کہ اس سازش کے تحت حجت الاسلام روحانی کو عوام سے الگ کیا جا سکے ۔
امریکا کو خوف ایٹم بم سے نہیں بلکہ علاقے میں ایران کے اثر و رسوخ سے ہے
ابنا: ایران کے شہر آذربائیجان کے عالم دین آیت الله محسن مجتهد شبستری نے اس ہفتہ نماز جمعہ کے خطبہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام روحانی کی اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میں تقریر کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام روحانی کی اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس اور غیر متعہد سربراہ کانفرنس میں تقریر قائد کے موقف کی ترجمانی تھی ۔
انہوں نے اس بیان کے ساتھ کہ ہمارے اسلامی جمہوریہ کے صدر کی تقریر عزت، حکمت اور مصلحت سے لبریز تھی بیان کیا : ایسے حالات میں کہ جب ملک کے اندر کے بعض لوگ اور بیرونی ملک کے بعض لوگ ایران اور امریکہ کے سربراہان کی باہمی ملاقات کا انتظار کر رہے تھے، ملاقات کا نہ ہونا مغرب ممالک و امریکہ کی خواہشات کے مخالف انجام پایا ۔
آیت الله شبستری نے اس تاکید کے ساتھ کہ ایران کا جوہری پروگرام سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے جدا ہونا چاہیئے وضاحت کی : ایران کی جوہری سرگرمی اسلامی جمہوریہ ایران پر پابندی کا ایک بہانہ ہے، امریکہ کا خوف ایٹم بم سے نہیں ہے بلکہ علاقہ میں ایران کے اثر و رسوخ کی توسیع کی وجہ سے ہے ۔
انہوں نے اس اشارہ کے ساتہ کہ اقوام متحدہ میں اوباما کی تقریر کاخ سفید حکام کی طرف سے ایران سے رابطہ برقرار کرنے کے اشتیاق کو واضح کر رہی ہے بیان کیا : ھفتہ دفاع مقدس ایرانی قوم پر امریکا کے مظالم کو یاد دلا رہی ہے ، ایران کسی بھی صورت میں ان کے ظالمانہ رویہ کو بھلا نہیں سکتا ، امریکا اپنے گذشتہ کے ظلم کی کس طرح بھرپائی کرے گا
source : abna