آیت اللہ شبیری زنجانی نے جہاد نکاح کے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیا ہے۔
جہاد نکاح کے متعلق ایک مرجع تقلید کا فتوی
ابنا: آیت اللہ زنجانی سے سوال کیا گیا کہ شیعہ فقہ کی جہاد نکاح کی کیا نظر ہے؟جبکہ ظاہراً اس نکاح میں عدت شرعی کی بھی رعایت نہیں کی جاتی ہے۔
اس کے علاوہ ایک وہابی مفتی نے اپنے ایک فتوے میں محارم سے بھی جہاد نکاح جائز قرار دیا ہے آیا تاریخ اسلام میں جہاد نکاح کے عنوان سے کوئی چیز موجود ہے اور کیا محارم سے عقد نکاح جائز ہوسکتا ہے؟
شریعت اسلامی میں جہاد نکاح کے عنوان سے کوئی چیز موجود نہیں ہے اور جہاد کی حالت میں بھی صیغہ نکاح کا اجراء عورت کا شوہر دار نہ ہونا، عورت کا عدت میں نہ ہونا اور عورت کا محرم نہ ہونا اور دیگر تمام شرائط کی رعایت ضروری ہے۔
source : abna