کی رپورٹ کے مطابق اس وفد کو آستان قدس رضوی کی اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین الہٰی خراسانی کے ساتھ ایک نشست میں اس علمی مرکز کی مطبوعہ کتب کا تعارف کروایا گیا اور اس دوران اس وفد کے علماء نے اس علمی مرکز میں موجود بعض محققین کے ساتھ گفتگو کی۔
اس دورے کے حاشیے میں مذاہب اسلامی کے مجمع جہانی سے وابستہ تقریبی مطالعات کے تحقیقی امور کے معاون مسئول حجۃ الاسلام والمسلمین محمد فلاح نے اس دیدار کو مبارک تعبیر کیا اور کہا:اس وفد میں موجود افراد انڈونیشیا کے اوّل درجے کے علماء کرام ہیں،جن میں ہر ایک اس ملک کے حصے اور جزیرے میں علمی سرگرمیوں میں مصروف ہیں اور لوگوں کی طرف سے اسی طرح ان کے علمی ادارہ جات کے نمائندے شمار ہوتے ہیں۔
انہوں نے اس وفد کی سرگرمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا:یہ وفد شروع میں جب قم مقدسہ پہنچا تو وہاں ان علماء کرام نے علمی نشستوں میں ''اسلامی وحدت میں علمائے دینی کا کردار‘‘ کے موضوع پر تقاریر کیں اور تین مراجع عظام''آیت اللہ مکارم شیرازی،آیت اللہ صافی گلپائیگانی اور آیت اللہ نوری ہمدانی کے ساتھ ملاقاتیں کیں۔
حجۃ الاسلام والمسلمین فلاح نے بتایا کہ ان علمائے کرام نے مشہد مقدس میں نماز جمعہ میں شرکت کرنے کے بعد مشہد مقدس کے امام جمعہ آیت اللہ علم الہدیٰ کے ساتھ ملاقات کی اور انڈونیشیا میں علمی فعالیات کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔
انہوں نے کہا:اس علمی مرکز کی مختلف علمی و تحقیقاتی میدانوں میں توسیع و ترقی کے پیش نظر،مہمان وفد نے ان پروگراموں میں دلچسپی ظاہر کی۔
انہوں نے بیان کیا:بہت افسوس کی بات ہے کہ انڈونیشیا میں شیعی منابع نہایت کم ہیں اور اس وفد کے آنے سے معلومات و منابع کے تبادلے اور باہمی علمی تعاون کی دونوں ممالک کے درمیاں سازگار فضا ایجاد ہوئی ہے۔
انڈونیشیا کے ان علماء نے مختلف تحقیقاتی فعالیات کے بارے میں ادیان و مذاہب یونیورسٹی کے ساتھ انجام پانے والی مفاہمت پر دستخط کیے۔
قابل ذکر ہے کہ آستان قدس رضوی کی اسلامی تحقیقاتی فاؤنڈیشن کے سربراہ نے اس وفد کے افراد کو مذہبی و ہنری نفیس پوسٹر اہداء کیے اور اس علمی مرکز کی مطبوعہ کتب بھی پیش کیں۔
source : www.abna.ir