اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ ترک حکومت نے ایک غیر معمولی اقدام انجام دیتے ہوئے اس کے ۱۳ صوبوں میں موجود دھشتگرد ٹولے داعش سے وابستہ ٹھکانوں پر وسیع حملے کئے ہیں اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
یہ حملے جو ’’دھشتگردوں سے جنگ‘‘ کے نام پر کئے جا رہے ہیں ان کے دوران اس ملک کے دار الحکومت استنبول میں صرف ۱۰۰ مشکوک ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف کارروائی کو لازمی قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ترک حکومت داعش پر کاری ضرب وارد کرنے کے لئے تیار ہے۔
ترک صدر نے دہشت گردوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش دہشت گردوں اور (پ۔ ک۔ ک) کو ہتھیار زمین پر رکھ دینے چاہیں ورنہ انھیں بری طرح کچل دیا جائے گا۔
اردوغان نے کہا کہ ان کی حکومت نے داعش مخالف اتحاد کو اینجرلیک بیس استعمال کرنے کی اجازت دیدی ہے ۔ اردوغان نے کہا کہ امریکی صدر کو بتادیا ہے کہ ترکی داعش کے خلاف کارروائی کو ضروری سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ ترکی نے شامی حکومت کو گرانے کے لئے داعش کو تشکیل دیا اور اس کی بھر پور حمایت کی تھی، داعش شامی حکومت کو تو نہ گرا سکی لیکن اس نے ترکی کے خلاف کارروائی اور بم دھماکوں کا آغاز کردیا ہے۔
ترک حکومت نے ایک غیر معمولی اقدام انجام دیتے ہوئے اس کے ۱۳ صوبوں میں موجود دھشتگرد ٹولے داعش سے وابستہ ٹھکانوں پر وسیع حملے کئے ہیں اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ترک حکومت نے ایک غیر معمولی اقدام انجام دیتے ہوئے اس کے ۱۳ صوبوں میں موجود دھشتگرد ٹولے داعش سے وابستہ ٹھکانوں پر وسیع حملے کئے ہیں اور متعدد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
source : abna