اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی۔ابنا۔ نائجیریا کے شہر زاریا میں فوج کی جانب سے شیعوں پر کئے گئے وحشیانہ حملے کے خلاف لندن، انڈونیشیا اور ایران میں احتجاج کیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق لندن اور انڈونیشیا میں نائجیریا کے سفارتخانوں جبکہ ایران میں امام رضا (ع) کے حرم میں بعض افراد نے نائجیریا کے شیعوں کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا اور نائجیریا کے سفارتکاروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس ملک میں فوج کے ہاتھوں کئے جانے والے شیعوں کے قتل عام کو فوری طور پر روکیں۔
مظاہرین نے شیخ زکزاکی کی تصاویر ہاتھ میں لے کر ان کی حمایت کا اعلان کیا اور حملہ آوروں کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔
واضح رہے کہ نائجیریا کی فوج نے اتوار کو بوقت سحر زاریا میں شیخ ابراہیم زکزاکی کے گھر پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں گھر میں موجود اور محافظین میں سے کئی افراد کو شہید اور زخمی کر دیا۔
تاہم اس حملے میں شہید ہونے والے افراد کی دقیق تعداد معلوم نہیں ہوئی البتہ بعض ذرائع نے ۳۵ افراد ذکر کیا ہے جبکہ بعض نے سینکڑوں بتایا ہے۔
بعض ذرائع نے اعلان کیا ہے کہ اس ملک کی فوج نے شیعہ امام بارگاہ ’’بقیۃ اللہ‘‘ پر حملے میں’’اسلامی تحریک آف نائجیریا‘‘ کے چند اراکین ’’شیخ محمد توری، ڈاکٹر مصطفیٰ سعید، ابراہیم عثمان اور جمی گلیما‘‘ کو شہید کر دیا ہے۔
نیز کہا جاتا ہے کہ شیخ زکزاکی کی اہلیہ زینت ابراہیم اور ان کے بیٹے سید علی کو بھی گولی مار کر شہید کر دیا گیا ہے یاد رہے کہ شیخ زکزاکی کے چار بیٹے تھے جن میں سے تین گزشتہ سال یوم قدس کے جلوس میں اسی فوج کے حملے میں شہید ہو گئے تھے۔